ویب ڈیسک: اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ نویں جماعت میں پڑھنے والے طالب علم آدتیہ کو کافی عرصے سے پیٹ میں درد اور سانس لینے میں پریشانی کی شکایت تھی۔ الٹراساؤنڈ کرنے پر اس کے پیٹ میں دھات کی 56 چیزیں جیسے گھڑی کے چھوٹے سیل، بلیڈ کے ٹکڑے، کیل وغیرہ ملے۔ طالب علم کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق ہاتھرس شہر کی رتن گربھ کالونی میں رہنے والے سنچت شرما کے بیٹے کو کئی دنوں سے پیٹ میں درد اور سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی۔ اہل خانہ کے مطابق اس شکایت پر بچے کو سٹی ہسپتال لے جایا گیا۔ ایک پرائیویٹ اسپتال کے ڈاکٹر کے مشورے پر گھر والے اسے جے پور کے ایس ڈی ایم ایچ اسپتال لے گئے، جہاں کچھ دن علاج کے بعد اسے گھر بھیج دیا گیا۔ جب اسے دوبارہ سانس لینے میں تکلیف ہوئی تو علی گڑھ کے ایک نجی اسپتال لے جایا گیا جہاں کچھ علاج کے بعد دوبارہ گھر بھیج دیا گیا۔ جب اسے دوبارہ پریشانی ہونے لگی تو ڈاکٹر نے 25 اکتوبر کو بچے کی ناک کا سی ٹی اسکین کروایا اور ناک میں گانٹھ کے باعث اس کا آپریشن کیا گیا۔ گانٹھ ہٹانے کے بعد سانس لینے میں دشواری تو دور ہوگئی لیکن پیٹ درد کا مسئلہ جوں کا توں رہا۔
اہل خانہ کے مطابق آدتیہ کے 26 اکتوبر کو ایک پرائیویٹ جانچ سینٹر میں آدتیہ کے پیٹ کا الٹراساؤنڈ کیا گیا اور اس میں 19 چیزیں پائی گئیں۔ اس پر ڈاکٹر نے اسے ریفر کر دیا۔ بعد ازاں بچے کو نوئیڈا کے ایک پرائیویٹ اسپتال لے جایا گیا۔ وہاں دوبارہ الٹراساؤنڈ کیا گیا۔ رپورٹ میں اس کے پیٹ میں تقریباً 56 چیزیں نظر آئیں جس کے بعد بچے کو ریفر کر دیا گیا۔ اہل خانہ اسے دہلی کے صفدر گنج اسپتال لے گئے جہاں ایک بار پھر الٹراساؤنڈ کیا گیا۔ اس میں بھی اس کے پیٹ میں 56 چیزوں کی موجودگی کی بات سامنے آئی۔ جس کے بعد 27 اکتوبر کو ان کا آپریشن ہوا۔ ساری چیزیں نکال کر اس کا پیٹ بالکل صاف کر دیا گیا۔ اس کے بعد 28 اکتوبر کی رات علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ آدتیہ کے گلے کا الٹراساؤنڈ بھی کیا گیا لیکن گردن میں زخم کے کوئی نشان نہیں ملے۔
آدتیہ کے والد سنچت شرما نے بتایا کہ ان کے پیٹ سے نکلنے والی چیزیں دیکھ کر ڈاکٹر بھی حیران ہیں کہ یہ کہاں سے نکلی، نہ منہ سے گئی اور پاخانے کے راستے سے۔ انہوں نے بتایا کہ پیٹ کی شکایت کی وجہ سے سی ٹی سکین اور اینڈو سکوپی کروائی گئی لیکن کچھ نہیں ملا۔ 19 اکتوبر کو علی گڑھ میں کرائے گئے الٹراساؤنڈ میں ان کے پیٹ میں 19 چیزیں پائی گئیں۔ اس کے بعد جب دہلی کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں اس کے پیٹ کا الٹراساؤنڈ کیا گیا تو 42 اشیاء دیکھی گئیں اور چند گھنٹوں کے بعد جب دہلی کے صفدر گنج میں دوبارہ الٹراساؤنڈ کیا گیا تو اس میں 56 اشیاء نظر آئیں، جنہیں نکال دیا گیا۔ اسکیننگ کے بعد اس کے پیٹ میں تین اشیاء دوبارہ دیکھی گئیں۔ یہ معاملہ ڈاکٹروں کے لیے معمہ بن گیا ہے حالانکہ ممکن ہے کہ آپریشن کر کے تمام چیزوں کو نکالنے کے باوجود پیٹ میں تین چیزیں چھوٹ گئی ہوں۔ ڈاکٹروں نے اس معاملے میں تاحال کوئی بیان نہیں دیا ہے۔