ویب ڈیسک: پاکستان آرمی ایکٹ 1952 میں ترمیم کا بل منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا، ائیر فورس ایکٹ میں ترمیم کا بل اور پاکستان نیوی ایکٹ میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کیا گیا، تینوں بل وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیش کیے۔
تفصیلات کےمطابق اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، خواجہ آصف نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کیا،قومی اسمبلی میں پاکستان ایئرفورس ایکٹ1952میں ترمیم کابل اور پاکستان نیوی ایکٹ1961میں ترمیم کابل بھی منظور کیا گیا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ میں ججزکی تعداد بڑھانے کابل ایوان میں پیش کیا، قومی اسمبلی نے پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کثرت رائے سے منظور کرلیا،قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 34 کرنے کا بل 2024 منظور کرلیا، جس کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کے علاوہ سپریم کورٹ میں اب ججز کی تعداد 33 ہوگی،قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل 2024بھی منظور کرلیا،اسلام آباد ہائیکورٹ ایکٹ ترمیمی بل 2024بھی قومی اسمبلی سے منظور، اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججزکی تعداد 9 سے بڑھا کر 12کی جائے گی،اسلام آباد ہائیکورٹ ایکٹ میں ترمیم کا بل بھی قومی اسمبلی میں پیش کیا۔
وزیر قانون نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس بھی ایوان میں پیش کیا،اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 34 تک کی جا رہی ہے، آئینی عدالت بنائی ہے اس کیلئے بھی ججز چاہیے تھے۔
وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نے وقفہ سوالات معطل کرنے کی تحریک ایوان میں پیش کی، اپوزیشن کی طرف سے شدید مخالفت کرتے ہوئے ایوان میں نو نو کے نعرے لگائے گئے، بل پیش کیے جانے کے دوران اپوزیشن ارکان نے احتجاج اور شور شرابا بھی کیا، ارکان نے بلوں کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
بعدازاں اسپیکر سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا۔