ویب ڈیسک: تحریک انصاف کے احتجاج کی کال کا معاملہ، حکومت نے پولیس کو دفعہ 144پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے شہر میں احتجاج کے لیے نکلنے والوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن شروع کر دیا، پولیس نے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے رات سے شروع کردیئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس نے اب تک 500سے زائد تحریک انصاف کے کارکنوں کو مختلف مقدمات میں حراست میں لے لیا،حراست میں لیے گئے متعدد کارکنوں کو 9 مئی کے دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث ہونے پر حراست میں لیا گیا،ہنجروال ، مناواں ، ہربنس پورہ اور مزنگ میں پولیس مقابلوں کی دفعات کے تحت مقدمات درج کرلیے گئے۔
پولیس زرائع کا کہنا ہے کہ مقدمات میں 500سے زائد ملزمان کو شامل کیا گیا، احتجاج کی کال دینے والی تحریک انصاف لاہور کی لیڈر شپ بھی انڈر گراؤنڈ ہو گئی، احتجاج کے لیے گاڑیاں،ساؤنڈ سسٹم اور کرسیاں ٹینٹ دینے والے بھی پکڑے گئے،شہر میں کسی کو بھی دفعہ 144کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،500سے زائد افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر دفعہ 144کے تحت مقدمات کا اندراج ہو گا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کا 5 اکتوبر لاہور احتجاج کا معاملہ،پاکستان تحریک انصاف کے روپوش رہنما شیخ امتیاز نے ویڈیو بیان جاری کر دیا۔
صدر پی ٹی آئی لاہور شیخ امتیاز نےکہا ہے کہ سپریم کورٹ کے باہر جن وکلا نے عدلیہ کی آزادی کیلئے احتجاج کیا انہیں سلام پیش کرتا ہوں،اب لاہور کی باری ہے، لاہوریوں نے پہلے بھی بہترین جلسہ کر کے دکھایا،اب پھر خان نے مینار پاکستان بلایا ہے، 5 اکتوبر 4 بجے،عدلیہ کی آزادی ، مہنگائی پر کنٹرول اور عمران خان کی رہائی کیلئے سب کو آنا ہو گا۔
شیخ امتیاز نے کہا کہ امید ہے دیگر شہروں سے زیادہ لاہوریے باہر نکل کر حقیقی آزادی میں کردار ادا کریں گے۔
پولیس نے شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر لیا،پارٹی لیڈران کے راہنماؤں کو آج کی رات گرفتاریوں سے بچنے کی ہدایت بھی کردی گئی۔ تحریک انصاف کے راہنماؤں نے احتجاج کیلئے کسی اجازت نامے سے بھی انکار کر دیا۔