پاکستان کیلئےبُری خبر،IMF کا نیاقرض پروگرام جاری نہ ہوسکا

10:49 AM, 4 Sep, 2024

ویب ڈیسک: آئی ایم ایف سے پاکستان کیلئے 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی منظوری مزید تاخیر کا شکار ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے ستمبر میں مزید اجلاسوں کا کیلنڈر جاری کردیا گیا جبکہ بورڈ کے 9 اور 13 ستمبر کو بھی اجلاسوں کا شیڈول جاری کیا۔

بورڈ کے 9 اور 13 ستمبر کے اجلاسوں میں بھی پاکستان کا ایجنڈا شامل نہیں جبکہ آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کے 9 ستمبر کے اجلاس میں بھوٹان کا کیس شامل ہے اور 13 ستمبر کے آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں ناروے کا کیس شامل ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ 12 جولائی کو ہوا تھا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کو تاحال بیرونی فنانسنگ گیپ کو پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے اور پیشگی شرائط پوری ہونے کے بعد پاکستان کا ایجنڈا شامل ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کرنے کیلئے پر امید ہے۔ اس حوالے سے وزیر خزانہ کا کہنا  ہے کہ ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ پورا کرنے کیلئے ایڈوانس اسٹیج پر ہیں، اس ماہ قرض پروگرام کی آئی ایم ایف سے منظوری ملے گی۔

قرض پروگرام کی منظوری میں تاخیر/صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے اہم بیان  دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر سے پاکستان کی معیشت پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں، پاکستان کسی صورت آئی ایم ایف پروگرام سے باہر رہنے کا متحمل نہیں ہو سکتا،حکومت دوست ممالک سے فنانسنگ کی یقین دہانیوں حاصل کرنے کیلئے اقدامات کرے۔

عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ قرض پروگرام کے حصول میں تاخیر جاری رہی تو پاکستان کیلئے مشکلات بڑھ سکتی ہیں،بجلی بلوں میں کمی کیلئے جامع منصوبہ بندی کے تحت آئی ایم ایف سے بات چیت کی جائے، تمام صارفین کیلئے بجلی نرخوں کو25روپے فی یونٹ سے کم پر لایا جانا چاہئے،بجلی پیدا نہ کرنے والے آئی پی پیز کو ٹیکس، کیپیسٹی پیمنٹس کی ادائیگی بند کی جائے۔

عاطف اکرام شیخ نے مزید کہا ہے کہ حکومت کو معیشت کے ہرشعبے کیلئے 10سے 15سالہ اقتصادی روڈ میپ تیار کرنا چاہئے، حکومت برآمدات میں اضافہ کے ذریعے اقتصادی استحکام حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کرے۔

مزیدخبریں