آمدن سے زائد اثاثےٗرانا ثنا اللہ کی ضمانت کنفرم

10:08 AM, 5 Apr, 2021

اویس
لاہور ( پبلک نیوز) ہائی کورٹ نے آمدن سے زاٸد اثاثہ جات کیس میں رانا ثناءاللہ کی ضمانت کنفرم کر دی ٗعدالت نے رانا ثناءاللہ کو 50 پچاس لاکھ کےمچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیاتفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب کی طرف سے دائر درخواست مسترد کرتےہوئے رانا ثنا اللہ کی ضمانت کنفرد کر دی ہے ٗ عدالت نے رانا ثنااللہ کو عبوری ضمانت منظور کر رکھی تھی ٗعدالت نے وکلا کے دلاٸل مکمل ہونے کے بعد عبوری ضمانت کی توثیق کی۔ رانا ثنا اللہ نے وکیل امجد پرویزے اپنے دلائل میں کہا کہ 9 سی میں سزا ہونے پر جائیدادیں ضبط ہو جاتی ہیں، اے این ایف نے جائیدادیں بنانے کا کیس رجسٹر کیا،اے این ایف نے ایک سطر میں یہ حکم دیتے ہوئے نوٹس جاری کیے، 16 اے کی اجازت کے بغیر نیب کاروائی نہیں کر سکتا، میں میری بیوی، داماد ٹیکس فائلر ہیں۔امجد پرویز نے اپنے دلائل میں کہا کہ جس دن تحقیقات کا حکم دیا اس روز نیب قوانین میں تبدیلی ہوئی،نیب میرے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا،معاملہ انسداد منشیات میں زیر التوا ہے،اے این ایف عدالت میں اثاثوں کے حوالے سے الگ درخواست کی سماعت کر رہی ہے ،نیب انہی اثاثوں کے متعلق انکواٸری کر رہا ہے ، 1990 سے ٹیکس ادا کر رہا ہوں ۔نیب پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ 2001 میں یہ ناظم کا الیکشن نہیں جیت سکےٗجس وقت یہ سیاست میں آئے تو انکے پاس سکوٹر تھا ٗ جب سیاست میں آئے 10 کنال زمین اور 6 مرلے کا گھر تھا ٗ1990 سے 2019 تک رانا ثناءاللہ کی سیلری 1 کروڑ 27 لاکھ کے قریب تھی ۔نیب پراسیکیوٹر نے مزید دلائل دئیے کہ اسکے علاوہ رانا ثناءاللہ کے کوئی اثاثے نہیں تھے، رانا ثناءاللہ نے ایک کمپنی بنائی لیکن اس سے کوئی اثاثے نہیں بنائے،عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ اگر قیمت کم بھی ظاہر کی تو یہ نیب کا کیس کیسے بنتا ہے ،یہ کام تو ایف بی آر کا بنتا ہے ،
مزیدخبریں