رن آؤٹ تنازع: قانون کیا کہتا ہے؟

12:24 PM, 5 Apr, 2021

حسان عبداللہ

ایم سی سی کا کہنا ہے کہ اس بات کا فیصلہ ایمپائروں کو کرنا ہوتا ہے کہ کھلاڑی کو دھوکہ دہی سے آوٹ کیا گیا یا عمل غیر ارادی طور سر زد ہوا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز کے میچ کے بعد سوشل میڈیا پر تبصرے کیے جارہے کہ فخر زمان کو دھوکہ دہی کے ساتھ آوٹ کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر بحث یہ ہے کہ ڈی کوک نے بیٹسمین فخر زمان کو مبینہ طور پر دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں کو اشارہ کیا جس سے یہ تاثر ملا کہ گیند باولنگ اینڈ کی طرف جا رہا ہے۔

دوسری جانب میلبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) نے جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ون ڈے میچ میں فخر زمان کے متنازع رن آؤٹ کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئنٹن ڈی کوک نے توجہ ہٹانے یا دھوکہ دینے کی کوشش کی تو اس کا فیصلہ امپائروں کو  کرنا تھا۔

فخر زمان کا رن آوٹ 193 کے انفرادی سکور پر ہوا، جب وہ 342 رنز کے ہدف کا تعاقب کر رہے تھے۔ آخری اوور میں پاکستان کو 31 رنز کی ضرورت تھی۔ اسی دوران ایک گیند پر ساوتھ افریقن وکٹ کیپر ڈی کوک نے بولنگ اینڈ کی طرف اشارہ کیا جب زمان بیٹنگ اینڈ کی جانب پہنچنے ہی والے تھے تاہم وکٹ کیپر کے اس اشارے کی بنا پر انکا دھیان دوسری طرف چلا گیا اور بال ڈائریکٹ وکٹ پر ہٹ ہوا جس کی وجہ سے انکی شاندار اننگز کا خاتمہ ہو گیا۔

میلبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) کے کرکٹ قانون 1-5-41 کے مطابق یہ عمل انصاف پر مبنی نہیں کہ کوئی کھلاڑی جو فیلڈنگ کر رہا ہو وہ اپنی کسی حرکت یا لفظ سے دانستہ طور پر ایسی کوشش کرے جو بیٹسمین کا دھیان ہٹائے، اسے دھوکہ دے یا اس کے لیے رکاوٹ بنے۔

میچ کے بعد پریس کانفرنس میں فخر زمان کا کہنا تھا کہ غلطی انکی تھی نا کہ ڈی کوک کی، کیونکہ وہ حارث رؤف کو دیکھ رہے تھے، ان کا کہنا تھا کہ انہیں لگا کہ حارث اپنی کریز سے کافی دور ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں ڈبل نہ ملنے کا کوئی افسوس نہیں بلکہ میچ کے ہارنے کا افسوس ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق تعاقب کو عبور کرتے ہوئے یہ کسی بھی بلے باز کی جانب سے سب سے زیادہ انفرادی سکور ہے۔

اس معاملے میں امپائروں نے ڈی کوک کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی تاہم اگر وہ کرنا چاہتے تو تو کرسکتے تھے۔ ۔ میچ کے بعد کی پریس کانفرنس میں جنوبی افریقہ کے کپتان ٹمبا باوما نے کہا کہ ڈی کوک کا یہ عمل "چالاکی" تھا ، مجھے نہیں لگتا کہ اس نے کسی بھی طرح سے قواعد توڑے۔

واضح رہے کہ جنوبی افریقا کے ساتھ دوسرے میچ میں پاکستانی اوپنر فخر زمان نے 193 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تاہم اس کے باوجود وہ ٹیم کو 342 رنز کا ہدف حاصل کرانے میں ناکام رہے۔

مزیدخبریں