ماؤ نواز باغیوں کے حملے میں 22 بھارتی فوجی ہلاک

01:16 PM, 5 Apr, 2021

حسان عبداللہ

ماؤنواز باغیوں کے ساتھ چار گھنٹے تک جاری رہنے جھڑپ میں بھارت کے بائیس سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ 2017 سے لے کر اب تک بائیں بازو کی گوریلا تنظیم کی جانب سے کیے گئے حملوں میں یہ مرنے والوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

بھارتی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ اس طرح کے حملوں کی روک تھام کے لئے موزوں جواب دیا جائے گا۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ اہلکاروں قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔ یہ واقعہ ماؤنواز جنگجوؤں کے ذریعہ وسطی ہندوستان کی ایک ریاست میں پیش آیا جس میں فورسز کے کم از کم 22 اہلکاروں کو ہلاک کر دیا گیا، اہلکاروں کا تعلق سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ایلیٹ کوبرا یونٹ ، ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ اور اسپیشل ٹاسک فورس سے تھا۔

چھتیس گڑھ کے دارالحکومت رائے پور کے ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے کہا ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ ماؤنواز جنگجوؤں نے ہندوستانی فورس کے 22 ارکان کو ہلاک کیا ہے۔ انہوں نے کہا اہلکار رائے پور کے جنوب میں 540 کلومیٹر (340 میل) جنوب میں واقع سرحدی ضلع سکما میں چار گھنٹے تک جاری رہنے والی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔

رائے پور کے ایک سینئر پولیس عہدیدار اوم پرکاش پال نے بتایا کہ سیکیورٹی فورس کے ایک لاپتہ رکن کا سراغ لگانے کے لئے مشترکہ آپریشن کیے جا رہے ہیں۔ بھارت کے وزیر داخلہ امت شاہ نے معاملے پر کہا کہ حکومت اس طرح کی خونریزی کو برداشت نہیں کرے گی اور اس طرح کے حملوں کو روکنے کے لئے موزوں حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے۔

ماؤ نواز جنگجو کیوں لڑ رہے ہیں؟ 

واضح رہے کہ ماؤ نواز جنہیں نکسلی بھی کہا جاتا ہے ، نے کئی دہائیوں سے حکومت کے خلاف مسلح بغاوت جاری رکھی ہوئی ہے۔ سخت گیر بائیں بازو کے عسکریت پسند گروپ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ غریبوں کی طرف سے لڑ رہے ہیں، جنھیں ایشیاء کی تیسری سب سے بڑی معیشت میں معاشی عروج سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

1967 کے بعد سے اس گروہ نے ملک کی داخلی سلامتی کو سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے وسطی اور مشرقی ہندوستان میں وسیع و عریض اراضی پر اپنا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور ایک علاقی "ریڈ کوریڈور" قائم کیا ہے۔

واضح رہے کہ ماؤ نواز یا نکسلی تحریک کے آغاز کو 50 سے زائد برس ہو گئے ہیں۔ یہ تحریک سنہ 1967 میں شمالی بنگال کے ایک چھوٹے سے گاؤں نکسل باڑی میں کسانوں کی بغاوت سے شروع ہوئی تھی جو اپنی زمینوں کے مالکانہ حقوق مانگ رہے تھے، جس میں وہ کاشت کاری کرتے تھے، اس تحریک کا محور چین میں کمیونسٹ انقلاب کے بانی ماؤزے تنگ تھے۔

مزیدخبریں