غداری غداری کا کھیل نہیں کھیلنے دیں گے
06:24 PM, 5 Apr, 2022
کراچی : چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ غداری غداری کا کھیل نہیں کھیلنے دیں گے، غداری کا الزام معمولی نہیں ہے، غداری کے الزام کو کلئیر کرنا ہوگا۔ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج پیپلز پارٹی سی ای سی کا اجلاس ہوا،4 اپریل کو بھٹو شہید کی برسی پر انہیں خراج تحسین پیش کیا، بھٹو شہید نے آئین کے لیے جدوجہد کی اور شہادت بھی دی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ میڈیا کے دوستوں نے کہا پاکستان کی تاریخ میں لانگ مارچ کے نتیجے میں حکومت نہیں جاتی ، شہید بے نظیر نے بھی لانگ مارچ کیا وہ کامیاب تھا، پیپلزپارٹی جب لانگ مارچ کرتی ہے آمر گر جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے عمران کو وقت دیا تھا کہ استعفی دو، اسمبلی توڑو گھر جاؤ، ورنہ پھر تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرو، آج کٹھ پتلی بھاگ گیا، بزدل ہے ، آج کپتان وکٹیں اٹھا کر بھاگ گیا،سب سیاسی جماعتوں نے مل کر پارلیمنٹ میں مہم چلائی تو کٹھ پتلی نہیں بچ سکا، پاکستان کی تاریخ میں ایسی بزدلانہ شکست نہیں دیکھی، کٹھ پتلی کی حکومت ذلیل ہوکر ختم ہوئی۔ چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ خان صاحب نے بھاگتے بھاگتے آئین توڑدیا، پیپلزپارٹی کسی آئین توڑنے والے کو معاف نہیں کرے گی، پیپلزپارٹی کی نظر میں اس آئینی بحران سے نکلنا کا واحد راستہ یہ کہ عدالت انصاف کرے، ووٹ آف نو کانفیڈنس جہاں رکا وہاں سے شروع ہو۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران کی سلیکشن کی وجہ سے ملک کے سارے ادارے متنازعہ ہوئے،ہم جمہوریت کی بحالی چاہتے ہیں اداروں کوموقع ہے کہ وہ غیرمتنازعہ ہوجائیں۔پارلیمان کی عزت کو ہم بحال کرنا چاہتے ہیں، جسٹس (ر) ثاقب نثار اور جسٹس (ر) گلزار کے دور میں عدلیہ کو متنازعہ بنایا گیا،ہم سب کے لئے موقع ہے کہ ہم لگا ہوا داغ دھوئیں اور جمہوریت کے ذریعہ عمران کونکالیں،ورنہ آئندہ کے سارے انتخابات متنازعہ ہوں گے، ہمیں درست راستہ اختیار کرنا ہوگا ورنہ ادارے بھی متنازعہ ہوں گے اور تشدد کی لہر بھی اٹھے گی۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما بلاول بھٹو نے کہا کہ فارن سازش کے نام پر ٹرک کی بتی کے پیچھے لگادیا ہے،عمران بیرونی سازش کی بات کرکے فارن آفس کو متازعہ بناکر اپنی کرسی کو بچانے کیلئے استمائل کر رہا ہے، نیشل سیکورٹی میٹنگ کی تفصیلات سامنے آنی چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ غداری غداری کا کھیل نہیں کھیلنے دیں گے، غداری کا الزام معمولی نہیں ہے،غداری کے الزام کو کلئیر کرنا ہوگا۔ عمران خان کو جب اکثریت ختم نظر آئی تب کیوں خط کا سہارا لیا، بیرونی سازش کے حوالے ہماری انٹیلی جنس کی رپورٹ نہیں ، جب تک غداری کا معاملہ حل نہیں ہوتا پیپلزپارٹی اور اپوزیشن احتجاج کرے گی۔ بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ مولانا صحیح کہ رہے کہ اگرغداری والا معاملہ درست نہیں ہوا تو اتنا بڑا احتجاج ہوگا جو تاریخ میں نہیں ہوا ہوگا،عمران خان پاکستان کے اندر باہر سے ایک کٹھ پتلی ہے،سی پیک کے منصوبے کو عمران نے سبوتاژ کیا، ہماری فارن پالیسی کو عمران نے نقصان پہنچایا، جعلی خط سے کوئی فارن ایجنٹ نہیں بن سکتا۔