مسئلہ کشمیر کا حل خطے میں امن واستحکام کا واحد راستہ

05:14 AM, 5 Aug, 2022

احمد علی
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی یوم استحصال کشمیر کے موقع پر پیغام میں کہا کہ 5 اگست 2019 کو بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے تین سال مکمل ہونے کے موقع پر، ہم کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کے ہر طرح کے بھارتی حربے اور انتہائی ظلم وبربریت کے سامنے کشمیریوں کی یکے بعد دیگرے تین نسلوں نے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ بھارت کے 5 اگست 2019 کے اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر کے مستقبل کا حتمی فیصلہ کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق آزاد اور غیر جانبدارانہ اور اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت غیر قانونی طور پر بھارتی زیر تسلط جموں وکشمیر میں سفاکانہ کارروائیوں سے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین ، بشمول چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست 2019 سے اب تک بھارتی ریاستی دہشت گردی میں 650 سے زائد افراد کا ماورائے عدالت قتل کیا جا چکا ہے۔ بھارت کی جانب سے بے گناہ کشمیریوں، سینئر کشمیری قیادت اور نوجوانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں گھروں کو تباہ کرنا اور جلانا، اجتماعی سزااور محکومی کے دیگر طریقوں پر عمل درآمد روزمرہ کا معمول ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ قابض افواج کا انتہائی ظلم وجبر کشمیریوں کے جذبہ حریت کو نہیں توڑ سکا۔ کشمیریوں، پاکستان اور عالمی برادری نےبھارتی اقدامات کو مسترد کر دیا ہے۔5 اگست 2019، کے بعد سے مقبوضہ جموں وکشمیر کی سنگین صورتحال کو سلامتی کونسل میں تین بار اٹھایا جا چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بات کی تصدیق کی گئی کہ یہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور اس کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے نفاذ سے ہی ممکن ہے۔ بھارت کے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے سے انکار میں، جنوبی ایشیا اور خطے کے لیے سنگین مضمرات ہیں۔ خطے کے 1.5 ارب سے زیادہ لوگ امن اور خوشحالی کی وہ سحر دیکھنے کے مستحق ہیں جسے بھارت نے یرغمال بنا رکھا ہے۔ پاکستان ہمیشہ کی طرح کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی منصفانہ جدوجہد میں ان کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑا رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ بنانے اور اس دیرینہ تنازعہ کے پرامن حل کے لیے عملی اقدامات اٹھائے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں وکشمیر کے تنازعہ کا حل، خطے میں پائیدار امن و استحکام کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے۔
مزیدخبریں