شیخ مجیب الرحمان کے مجسمے کیوں توڑے گئے، ویڈیو دیکھیں

11:08 PM, 5 Aug, 2024

ویب ڈیسک: بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں مشتعل مظاہرین نے شیخ مجیب الرحمان کے مجسمے توڑ دیےاور تصاویر پر کالک مل دی گئی،مظاہرین نے ڈھاکا میں حسینہ واجد کے والد   شیخ مجیب الرحمان کی ذاتی رہائش کو آگ لگادی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد مظاہروں اور ان میں سیکڑوں ہلاکتوں کے بعد بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد استعفیٰ دے کر بھارت روانہ ہوگئیں، شیخ حسینہ واجد کے استعفے اور بھارت جانے کے بعد مظاہرین اس قدر غصے سے لال پیلے تھے کہ ان کی سرکاری رہائش گاہ میں گھس گئے جہاں توڑ پھوڑ کی اور سامان بھی اٹھا کر لے گئے۔

مظاہرین نے دل کی بھڑاس نکالنے کے لئےڈھاکا میں بنگلہ دیش کے بانی اور شیخ حسینہ کے والد شیخ مجیب الرحمان کے مجسموں کو بھی نقصان پہنچایا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے،سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دارالحکومت ڈھاکا میں مشتعل مظاہرین شیخ مجیب کے مجسموں کو توڑ رہے ہیں۔

ایک نوجوان مجسمے کے کاندھے پر چڑھا اور شیخ مجیب الرحمٰن کے مجمسے کے سر پر ہتھوڑے برسائے، کانسی کا یہ مجمسہ بہت مضبوط ہے جس کو گرانے کے لئےدرجنوں نوجوان نےبھرپور کوشش کی۔

پسِ منظر
بنگلادیش میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فیصد کوٹہ دیے جانے کے خلاف گزشتہ ماہ کئی روز تک مظاہرے ہوئے تھے جن میں 200 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد سپریم کورٹ نے کوٹہ سسٹم کو ختم کردیا تھا,مگر طلبہ نے اپنے ساتھیوں کو انصاف نہ ملنے تک احتجاج جاری رکھنے اور سول نافرمانی کی کال دے تھی اور ڈھاکا کی طرف مارچ کا اعلان کیا تھا۔

سول نافرمانی کی تحریک چلانے والے طلبہ نے وزیراعظم حسینہ واجد سے استعفے کا مطالبہ کیا تھا اور کرفیو کے باوجود ڈھاکا کی جانب مارچ کا اعلان کیا تھا۔

گزشتہ روز طلبہ کے احتجاج کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں اموات کی تعداد 100 سے زائد ہوگئی تھی جبکہ مجموعی طور پر حکومت مخالف احتجاج سے اب تک 300 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

آج بنگلادیشی فوج نے وزیراعظم حسینہ واجد کو مستعفی ہونے کے لیے 45 منٹ کی ڈیڈلائن دی تھی، جس کے بعد وہ استعفیٰ دے کر بھارت چلی گئیں جبکہ آرمی چیف نے ملک میں عبوری حکومت بنانے کا اعلان کردیا۔

مزیدخبریں