(ویب ڈیسک ) بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ قبضے کے 76 سال مکمل ہونے پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے۔
پاکستان اور کشمیر کو ملانے والے راستوں پر ہاتھوں کی زنجیر بنا کر مقبوضہ کشمیر کے مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔کوہالہ پُل پر یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے سب سے بڑی تقریب صبح 9 بجےہوگی، جس میں اہم شخصیات شرکت کریں گی۔
ادھر مقبوضہ کشمیر میں آج بھارتی ظلم کے خلاف یوم سیاہ منایا جائے گا، ملک بھر میں ریلیاں، سیمینار اور خصوصی تقاریب منعقد کی جائیں گی۔
نگراں وزیر اعظم کا پیغام :
نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے یوم یکجہتیِ کشمیر کے موقع پر پیغام میں کہا کہ کشمیری بہن بھائیوں کی حقِ خود ارادیت کے حصول کیلئے جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کے اظہار کیلئے یومِ یکجہتی کشمیر منایا جارہا ہے،گزشتہ 76 برسوں میں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی لازوال قربانیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا واحد اور حتمی حل صرف اور صرف کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق جمہوری طریقے سے اقوام متحدہ کے تحت منعقدہ غیر جانبدار اور آزادانہ استصواب رائے سے کیا جائے گا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ 76 برسوں سے بھارت نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگوں کو ڈرانے اور انہیں دبانے کی مزموم مہم چلائی ہوئی ہے، غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں وہاں کے نہتے و معصوم لوگوں کو آہنی ہاتھوں سے دبانے کی کوششوں میں بھارت ماورائے عدالت قتل، غیر قانونی حراست، اور زیرِ حراست تشدد جیسے ہتھکنڈے اپناتا آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہمیشہ سے یہی مؤقف ہے کہ مسئلہ جموں و کشمیر کا پائیدار حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہی ممکن ہے، پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی مکمل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔
پاک فوج کا پیغام :
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی قابض افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مقابلہ کررہے ہیں ، کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر طویل عرصے سے زیر التوا حل طلب مسئلہ ہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر ہونا چاہیے، بھارتی قابض افواج مظالم کے باوجود عوام کے جذبےکو کم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
نگران وزیر اعلی پنجاب:
وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے یوم یکجہتی کشمیر پر پیغام میں کہا کہ واضح پیغام دینا چاہتا ہو ں کہ کشمیری ہمارے بھائی ہیں اور ہم ہر حال میں ان کے ساتھ ہیں۔ 7دہائیاں گزر چکی ہیں اور تنازعہ کشمیر ابھی تک حل طلب ہے، یہ مہذب دنیا کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے بنیادی حقوق کی پامالی،بے رحمانہ قتل،عصمت دری اور تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے مسلسل جبر اور انسانی حقوق کی قابل مذمت خلاف ورزیوں پر شدید تشویش ہے۔ بھارتی حکومت کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے انکاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بھی حق آزادی کے حصول کی جدوجہد میں کشمیریوں کا جذبہ اور حوصلے بلند ہیں۔کشمیری بھائیوں کا جذبہ ہر گزرتے دن مضبوط ہوتا جا رہا ہے۔بھارتی کارروائیاں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم ہیں جو بہادرکشمیریوں کے جائز حق خوداردیت کے جذبے کو پست نہیں کرسکتیں۔ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ہر طرح کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
نگران وزیر اعلی بلوچستان :
نگراں وزیر اعلٰی میر علی مردان خان ڈومکی نے پیغام میں کہا کہ بلوچستان حکومت اور عوام اپنے کشمیری بھائیوں سے مکمل اظہار یکجہتی کرتی ہے، کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حق خود ارادیت دینے سے ہی مسئلہ کشمیر حل ہوگا ،مقبوضہ کشمیر میں قیام امن کے لیے ضروری ہے کہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کو اس کی اصل حیثیت میں بحال کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے، پوری پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔