یواےای میں اب کن پاکستانیوں کو نوکری مل سکے گی؟

11:42 AM, 5 Feb, 2025

ویب ڈیسک: متحدہ عرب امارات میں پاکستان کیے سفیر فیصل نیاز ترمذی کا کہنا ہے کہ یو اے ای میں پاکستانی غیر ہنر مند مزدوروں کے لیے ملازمت کے مواقع ختم ہونے کے قریب ہیں کیونکہ مملکت اب تیزی سے اعلیٰ ہنرمند افرادی قوت کی جانب بڑھ رہی ہے۔

فیصل نیاز ترمذی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’ہمیں اکاؤنٹنٹس، آئی ٹی ماہرین، بینکرز، مصنوعی ذہانت (AI) کے ماہرین، ڈاکٹرز، نرسز اور پائلٹس کو تربیت دینی ہوگی تاکہ وہ یو اے ای کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کر سکیں۔‘

پاکستان کے لیے بڑا موقع
پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ یو اے ای میں ہنر مند افرادی قوت کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور اگر پاکستان اپنی ورک فورس کو جدید مہارتوں سے آراستہ کرے تو یہ ایک بہترین موقع ثابت ہوسکتا ہے۔

انہوں نے عالمی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ اگر پاکستانی افراد اعلیٰ مہارت والے شعبوں میں تربیت حاصل کر لیں تو وہ 20,000 درہم یا اس سے زیادہ کی تنخواہ حاصل کر سکتے ہیں، جو کہ غیر ہنر مند مزدوروں کی 1,000 درہم یا اس سے زائد تنخواہ کے مقابلے میں کہیں زیادہ بہتر ہے۔

پاکستان اور یو اے ای کے تعلقات

پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان تعلقات محض مزدوروں کی برآمد تک محدود نہیں بلکہ اب سرمایہ کاری اور اقتصادی ترقی پر بھی زور دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم ایسی شراکت داری کی بات کر رہے ہیں جو نسلوں تک چلے گی۔‘

عالمی ضروریات کے مطابق مہارتیں بڑھانے کی ضرورت

سفیر فیصل نیاز ترمذی نے کہا کہ دنیا بھر میں آئی ٹی، اکاؤنٹنگ اور ہیلتھ کیئر کی مہارتوں کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کے مطابق، پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنی افرادی قوت کو ان شعبوں میں عالمی معیار کی تربیت فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ ’نہ صرف یو اے ای بلکہ پوری دنیا میں فزیوتھراپسٹ اور نرسز کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ ہمیں پاکستان میں عالمی معیار کی نرسنگ سہولیات قائم کرنی ہوں گی تاکہ ہمارے پروفیشنلز کی طلب میں مزید اضافہ ہو۔‘

ہوابازی کے شعبے میں ترقی کے مواقع

سفیر نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں پائلٹ ٹریننگ اسکولز کے قیام کے لیے بین الاقوامی ایوی ایشن کالجز سے مذاکرات جاری ہیں، تاکہ نوجوانوں کو کم لاگت میں پائلٹ بننے کا موقع دیا جا سکے۔

ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ
سفیر کے مطابق، یو اے ای سے پاکستان ترسیلات زر میں 53 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو چھ ماہ میں 4.5 بلین ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمارا ہدف اس مالی سال (جون کے آخر تک) 9 بلین ڈالر کی ترسیلات زر کا جادوئی ہندسہ عبور کرنا ہے۔‘

پاکستان کے لیے مستقبل کا راستہ
سفیر نے کہا کہ پاکستان کو سیاحت کو فروغ دینے، اعلیٰ تعلیم کو بہتر بنانے اور عالمی معیشت میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’یو اے ای اپنی اقتصادی طاقت اور اسٹریٹجک پوزیشن کی بدولت پاکستان کے لیے ایک اہم شراکت دار ہے، اور ہم اس شراکت داری کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں۔‘

مزیدخبریں