عالمی برادری تنازعہ کشمیر کے پائیدار حل کیلئے کردار ادا کرے: صدر مملکت

05:28 AM, 5 Jan, 2022

Rana Shahzad
اسلام آباد: ( پبلک نیوز) صدر مملکت عارف علوی نے 5 جنوری کو کشمیر کے یوم حق خود ارادیت کے موقع پر پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس تنازعہ کا اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کے جمہوری طریقہ سے فیصلہ کیا جائے۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیر میں کشمیریوں کو دہرے لاک ڈائون کا سامنا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی سے متعلق عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہو گی۔ 5 جنوری 1949ء کو پاکستان اور بھارت پر اقوام متحدہ کے کمیشن نے ایک قرارداد میں کشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کی ضمانت دی۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کشمیریوں سے اقوام متحدہ کے حق خود ارادیت کے وعدے کو 73 سال ہو گئے۔ یوم حق خود ارادیت منانے کا مقصد عالمی برادری کی توجہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے عوام سے کئے گئے وعدے کی جانب دلانا ہے۔ ان مشکل سات عشروں میں کشمیریوں کی تین نسلوں کو بھارتی غاصب فورسز کے ہاتھوں مصائب کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اقوام متحدہ کے ان سے کئے گئے وعدے کو عملی شکل دینے کے منتظر ہیں۔ 70 سال سے کئے گئے وعدوں پر عملدرآمد سے انکار، بنیادی انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کے عدم احترام کے باعث تنازعہ جموں و کشمیر ابھی تک حل طلب ہے۔ صدر نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں خوف وہراس کی فضا پیدا کر دی گئی ہے۔ بھارت نے نئے ڈومیسائل قوانین نافذ کئے، زمین کے ملکیتی قوانین میں ترمیم کی۔ بھارت کا قانون میں تبدیلی کا مقصد مقبوضہ وادی میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ کشمیر پر بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کے منشور، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور جنیوا کنونشن سمیت عالمی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ لاک ڈائون اور کورونا وبا کے باعث بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیر میں 9.5 ارب ڈالر کے معاشی نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض فورسز ماورائے عدالت قتل، جعلی مقابلے، کشمیری صحافیوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کی غیر قانونی گرفتاریوں میں ملوث ہیں۔ کشمیری سیاسی قائدین، پرامن مظاہرین پر مظالم، پیلٹ گنز کے استعمال، اجتماعی سزا کے طور پر پورے گائوں منہدم کرنے جیسے مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے بارے میں عالمی برادری کو گمراہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو گا۔ عالمی برادری تنازعہ کشمیر کے پائیدار اور پرامن حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔
مزیدخبریں