ویب ڈیسک: بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کو ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے باوجود عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق 32 برس قبل شہید کی گئی تاریخی بابری مسجد کے مقام پر چند ماہ قبل ہی وزیراعظم نریندر مودی نے عالیشان تقریبات کے درمیان رام مندر کا افتتاح کیا تھا۔
خیال کیا جارہا تھا 3 دہائیوں قبل کیے گئے اس وعدے کی تکمیل ریاست اتر پردیش سے بی جے پی کی انتخابات میں بھرپور کامیابی کا باعث بنے گی۔
تاہم حکمران جماعت کو بھاری شکست کا منہ دیکھنا پڑا اور اس ریاست کی 80 نشستوں میں نصف سے زائد سماج وادی پارٹی اور کانگریس کی جھولی میں جاگریں۔
انہی نشستوں میں ایودھیا کے حلقے فیض آباد کی نشست بھی شامل ہے جہاں مودی نے جنوری میں رام مندر کا افتتاح کیا تھا۔
6 دسمبر 1992 کو یہاں موجود قدیم بابری مسجد کو شہید کرنے کے بعد انتہا پسند ہندووں نے رام مندر بنانے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم یہ وعدہ بھارتیا جنتا پارٹی 3 دہائیوں بعد پورا کرسکی جس کا چرچا انہوں نے 2 ماہ سے جاری انتخابات کی مہم کے دوران تقریباً ہر ریلی اور جلسے میں کیا۔
شکست کے بعد یہاں سے بی جے پی کی امیدوارللو سنگھ نے اپنے ورکرز سے خطاب میں کہا کہ ’مجھ میں ضرور کوئی خامی ہوگی جو میں آپ کی اور ایودھیا کی عزت کی حفاظت نہیں کرسکا‘۔
اس سے قبل فیض آباد کے حلقے سے للو سنگھ کو دو بار پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئے تھے۔
سال 2014 میں بی جے پی بھارت کی سب سے زیادہ آبادی والی اس ریاست اتر پردیش میں 71 جبکہ سال 2019 میں 61 نشستوں پر کامیاب ہوئی تھی۔