سپریم کورٹ سے معافی مانگنے کے بعد مصطفیٰ کمال کا پہلا اہم بیان

03:00 PM, 5 Jun, 2024

(ویب ڈیسک)ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہم نے سپریم کورٹ سے معافی مانگی ہے، قائداعظم نے اسٹیٹ بینک کی بنیاد رکھتے ہوئے مغرب کے معاشی نظام کو مسترد کردیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج توہین عدالت کیس میں یہاں آئے تھے،بیرسٹر فروغ نسیم میرے وکیل تھے،ہم نے سپریم کورٹ سے معافی مانگی ہے،ہم نے ربا کے حوالے سے بات کی تھی،یہ بات پہلے اپریل اور مئی میں پارلیمنٹ میں کی پھر پریس کانفرنس کی۔

بیرسٹر فروغ نسیم سے پوچھا گیا کیا آپ پریس کانفرنس میں کوئی توہین دیکھی ہے؟بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا پریس کانفرنس میں ایسی کوئی بات نہیں،آج سپریم کورٹ کا ماحول بہت اچھا تھا،آج سپریم کورٹ نے قرآن کی بات کی جو بہت اچھی بات تھی ،قرآنی آیات کا مفہوم ہے کہ سود اللہ سے جنگ ہے۔ 

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہی بات میں نے اسمبلی میں کی، جس معاشرے کا نطام ہی سود پر ہو ،فنانس منسٹر کہتے ہیں خوشحالی آنے والی ہے،میں منسٹر کی بات مانوں یا اللہ کی،سود کے حوالے سے درخواستیں دو سال سے پینڈنگ پڑی ہیں،بھٹو  مولوی نہیں تھا اس کے باوجود  آئین میں لکھا جلد سود کا  خاتمہ کریں گے،پی ٹی آئی کے روف حسن ججز کو ٹاوٹ اندھا بہرہ کہہ رہے ہیں۔

میں تو ایسا کچھ سوچ نہیں سکتا زبان پر نہیں لاسکتا،ہم سود کی وجہ سے اللہ اور اسکے رسول سے جنگ میں مبتلا ہیں،میں نے اسی بات پر پریس کانفرنس کی،جہاں ججز کے حقوق معتبر ہیں وہی یہ معاملہ بھی ہے، قائداعظم نے اسٹیٹ بینک کی بنیاد رکھتے ہوئے مغرب کے معاشی نظام کو مسترد کردیا تھا۔

پاکستان نیا اسلامی معاشی نظام متعارف کروائے گا،بھٹو نے آئین میں لکھا جلد سود ختم کریں گے وہ مولوی وی نہیں تھے،ہم نے عدالت میں کہا اگر پریس کانفرنس میں آپکو کوئی ایسی بات لگتی ہے یا استحقاق مجروح ہوا ہے تو ہم معافی مانگتے ہیں،ہم نے چوتھا پوائنٹ لکھا ہے کہ سود کے حوالے سے اپیلیں سماعت کے لئےمقرر کی جائیں۔

میری پریس کانفرنس میں کوئی توہین عدالت نہیں تھی،عدالت میں موقف   پیش کیاکہ اگر کوئی بات تھی تومعافی مانگتے ہیں، سپریم کورٹ سے غیرمشروط معافی مانگی ہے،سودی نظام میں خوشحالی نہیں آئےگی،شرعی عدالت کے فیصلے کیخلاف16بینچز نے اسٹے لے لیا ہے، سپریم کورٹ نے قرآن کی بات کی جو بہت اچھی بات تھی۔

مزیدخبریں