کملا ہیرس کی جیت کیلئے دعائیں بھارت میں۔۔۔ آخر ماجرا کیا ہے؟ 

11:17 AM, 5 Nov, 2024

ویب ڈیسک: ڈیموکریٹ امیدوار، نائب صدر کملا ہیرس کے حامی ان کی جیت کو یقینی بنانے کی صرف امریکہ میں ہی ہر ممکن کوشش نہیں کر رہے ہیں بلکہ وہاں سے ہزاروں کلومیٹر دور، بھارت کے جنوبی صوبے تمل ناڈو کا ایک چھوٹا سا گاؤں، تھولاسندرا پورم، بھی ری پبلیکن امیدوار، سابق٫ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے کے لیے کملا ہیرس کے حق میں دعائیں کر رہا ہے۔ 

مندروں میں پوجا پاٹھ  کا سلسلہ پچھلے کئی دنوں سے جاری ہے۔مندر کے قریب ایک چھوٹا سا اسٹور چلانے والے جی مانی کندن نے کہا، "منگل کی صبح مندر میں ایک خصوصی دعا ہوئی۔ اگر وہ (کملا) جیت گئیں تو ہم جشن منائیں گے۔"

مندر میں ایک پتھر پر، کملا ہیرس کے نانا کے نام کے ساتھ ہی ان کا نام بھی عطیہ دینے والوں کے طور پر کندہ ہے۔

کملا ہیرس کے نانا پی وی گوپالن ایک صدی سے زیادہ پہلے تھولاسندرا پورم گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔ بعد میں وہ چند سو میل دور ساحلی شہر چنئی ہجرت کر گئے، جہاں انہوں نے اپنی ریٹائرمنٹ تک ایک اعلیٰ سرکاری اہلکار کے طور پر کام کیا۔

کملا ہیرس کی والدہ شیاملا گوپالن چنئی میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے 19 سال کی عمر میں 1958 میں امریکا ہجرت کرنے سے پہلے دہلی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔

شیاملا گوپالن نے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے سے ماسٹر‍ز ڈگری حاصل کی اور چھاتی کے کینسر کی تحقیقات میں نام کمایا۔

شیاملا نے 1963 میں، ڈونلڈ ہیرس سے شادی کی، جو کالج میں ان کے ساتھی تھے اور جمائیکا سے آئے تھے۔

کملا ہیرس اور ان کی چھوٹی بہن مایا امریکا میں پیدا ہوئیں اور پرورش پائی۔ کملا ہیرس اکثر اپنی والدہ کو اپنا آئیڈیل قرار دیتی ہیں۔

کملا کی والدہ کا کینسر سے 2009 میں انتقال ہوگیا اور وہ ہندو رسومات کے مطابق اپنی والدہ کی استھیاں (راکھ) کو سپرد آب کرنے کے لیے چنئی آئی تھیں۔

تھولاسندرا پورم گاؤں کو چار سال قبل اس وقت عالمی توجہ حاصل ہوئی جب کملا ہیرس امریکا کی نائب صدر منت‍خب ہوئیں۔

مزیدخبریں