چوروں کےساتھ بیٹھنےپرفوج کاامیج خراب ہوا:عمران خان

03:01 PM, 6 Apr, 2024

پبلک نیوز:بانی پی ٹی آئی اورسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فوج کا امیج اس دن خراب ہوا جب یہ چوروں کے ساتھ بیٹھی، جو مشرقی پاکستان میں ہوا وہی آج ہو رہا ہے، مشرقی پاکستان کی طرح ہمارا مینڈیٹ کم کرکے کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق  بانی پی ٹی آئی عمران خان نے  اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گراف جولری سیٹ کی مالیت تین ارب ظاہر کر کے ہمیں سزا دی گئی،ہم نے گراف جولری سیٹ کی مزید تین جگہ سے کوٹیشن لے لی ہے،کوٹیشنز کے مطابق گراف جولری سیٹ کی قیمت ایک کروڑ 80 لاکھ روپے بنتی ہے، اگست میں جب مجھے پکڑا گیا تو پولیس میرے بیڈ روم میں داخل ہوئی وہاں سے میرا پاسپورٹ اور چیک بک بھی لے لیے گئے۔

عمران خان نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے بنی گالہ میں موجود قیمتی اشیاء کو اسی وجہ سے  کہیں اور منتقل کر دیا تھا،انعام شاہ اور توشہ خانہ کے ایک ملازم کومیرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنایا گیا، توشہ خانہ میں سزا دلوانے کے لیے دبئی میں پارٹ ٹائم سیلز مین سے گراف جولری سیٹ کی مالیت کا تخمینہ لگوایا گیا، توشہ خانہ ریفرنس بنانے پر چیئرمین نیب اور انعام شاہ کے خلاف کیس کروں گا۔

سابق  وزیراعظم  پاکستان نے کہا کہ مجھے توڑنے کے لیے توشہ خانہ ریفرنس میں بشری بی بی کو سزا دلوائی گئی،فواد چودری پریس کانفرنس کر چکا تھا لیکن اس کے باوجود اسے وعدہ معاف گواہ بنانے کے لیے پکڑے رکھا،پرویز الہیٰ اور شاہ محمود قریشی آج پریس کانفرنس کر دیں تو اس کے کیسز ختم ہو جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ قاضی فائز عیسیٰ کو فیصل آباد کیس اور بھٹو کیس بھی یاد ہے،قاضی فائز عیسٰی کو نظر نہیں آرہا کہ لوگ ملٹری جیلوں میں پڑے ہوئے ہیں،18 مارچ کو مجھے جوڈیشل کمپلیکس میں قتل کرنے کا منصوبہ تھا،24 گھنٹے پہلے ہی جوڈیشل کمپلیکس کو ٹیک اوور کر لیا گیا تھا،سادہ کپڑوں میں ملبوس بہت سے لوگ جوڈیشل کمپلیکس میں موجود تھے،کیوں جوڈیشل کمپلیکس کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے نہیں لائی جا رہی۔

عمران خان نےکہاکہ لندن پلان کے لیے ججز کو بھی ساتھ ملایا گیا اوران ججز کی تقرریاں کروائیں،جو ایسٹ پاکستان میں ہوا وہی آج ہو رہا ہے،مشرقی پاکستان میں مجیب الرحمن کا مینڈیٹ چوری کر کے ملک توڑا گیا،مجیب الرحمن کی اکثریت سے یحیی خان کی طاقت ختم ہو جاتی،حمود الرحمن کمیشن رپورٹ میں لکھا ہے کہ مجیب الرحمن الیکشن جیت گیا تھا،مشرقی پاکستان کی طرح اب بھی ہمارا مینڈیٹ کم کر کے ہمیں کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت بادشاہ پیچھے بیٹھا ہوا ہے اور محسن نقوی وائسرائے بنا ہوا ہے،شہباز شریف فیتے کاٹتا پھر رہا ہے اس کے پاس کوئی طاقت نہیں ہے،ملک کا معاشی طور پر بیڑا غرق ہونے لگا ہے،ججز کہہ رہے ہیں کہ ایجنسیاں دھمکا رہی ہیں،آصف زرداری اور شریف فیملی کے اربوں ڈالر بیرون ملک پڑے ہوئے ہیں،آصف زرداری نے بیان دیا کہ ایک سیاسی جماعت فوج کا امیج خراب کر رہی ہے،جب ہم اقتدار میں تھے تو فوج کا امیج آسمان پر تھا،فوج کا امیج اس دن خراب ہوا جب یہ چوروں کے ساتھ بیٹھے۔

عمران خان نے کہا کہ زرداری اور شریف خاندان کی کرپشن کا ہمیں آئی ایس آئی اور جنرل باجوہ نے بتایا تھا،زرداری اور نواز شریف نے توشہ خانہ سے گاڑیاں لی ان کا کیس کیوں نہیں سنا جا رہا،ساری قوم کو پتہ ہے کہ ملک کون چلا رہا ہے؟

عمران خان نے کہا کہ علی زیدی بھی رابطے میں تھا اس کے ذریعے بھی پیغام دیا تھا کہ نیوٹرل رہیں اور ملک کو چلنے دیں،ہمیں کہا گیا کہ فکر نہ کرو وہ نیوٹرل رہیں گے،میں کسی کی غلامی قبول نہیں کرتا غلامی سے بہتر موت ہے۔

صحافی نے عمران خان  سے سوال کیا کہ کیا آپ کو قاضی فائز عیسٰی سے انصاف کی امید ہے؟۔

بانی پی ٹی آئی کچھ دیر خاموش رہے اوربولے قوم سب کچھ دیکھ  رہی ہے میں اس پر کوئی رائے دینا نہیں چاہتا،آج ملک بدل چکا ہے اور لوگوں میں شعور آچکا ہے،ہمیں غدار بنایا گیا 9 مئی میں پھنسایا گیا لیکن قوم نے 8 فروری کو بتا دیا کہ وہ کہاں کھڑی ہے،کئی ججز ،محسن نقوی، چیف الیکشن کمشنر اور نگران حکومت لندن پلان کا حصہ تھے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں نے کبھی فوج سے لڑائی نہیں کی جنرل باجوہ نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا،میں جنرل باجوہ کو ڈی نوٹیفائی کر سکتا تھا لیکن نہیں کیا،ہم نے اس سب کے باوجود بھی جنرل باجوہ سے ملاقات کے لیے کمیٹی بنائی،صرف سپہ سالار فوج نہیں وہ الیکشن لڑ کر نہیں آیا،جنرل یحیی نے بھی اپنی طاقت کے لیے ملک کو تباہ کیا تھا،جنرل یحیی مجیب سے بات کر لیتا تو سرنڈر نہ کرنا پڑتا،1971 میں ملک ٹوٹا آج ملک کی معاشی قمر ٹوٹنے لگی ہے۔

عمران ٰخان نے کہا کہ اس وقت جتنی تگڑی جماعت پی ٹی آئی ہے اتنی تگڑی جماعت اور کوئی نہیں،آج دوبارہ الیکشن کروا لیں دوبارہ سب کو پتہ چل جائے گا،حکومت گرانے کے باوجود دو مرتبہ جنرل باجوہ سے مل سکتا ہوں تو کسی سے بھی مل سکتا ہوں،اس وقت میری ذات کا ایشو نہیں پاکستان کا ایشو ہے مجھے قائل کر لیں،موجودہ حالات میں عدلیہ بالکل بھی آزاد نہیں ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ بشریٰ  بی بی نے پہلے شہد میں کچھ ملانے کا کہا اور  آپ نے زہر دینے کا کہا۔بشری بی بی نے دوبارہ کھانے میں ہارپک ملانے کا کہا۔ 

 بانی پی ٹی آئی  نے کہا کہ جب تک بشریٰ بی بی کی انڈوسکوپی نہیں ہوتی کیسے کچھ پتہ چل سکتا ہے،جب کوئی چیز اندر چلی گئی تو بظاہر دیکھنے سے کچھ معلوم نہیں ہو سکتا۔جو قوم اپنی آزادی کے لیے مرنے کے لیے تیار نہ ہو اس کو غلامی کے لیے تیار ہو جانا چاہیے،میں پوری قربانی دوں گا،میں آج سیاست سے پیچھے ہو جاؤں تو سب ٹھیک ہو جائے گا،ن لیگ کا جنازہ نکلے گا جب قوم پر مہنگائی کی جائے گی۔

عمران خان نے کہا کہ رولنگ اشرافیہ کو کوئی فرق نہیں پڑتا ان کا سارا پیسہ بیرون ملک ہے،اس وقت امید صرف ججز سے ہے 6 ججز جو کھڑے ہوئے انہیں سلام پیش کرتا ہوں،تمام ججز کو معلوم ہے کہ کیا ہو رہا ہے،ججز ملک کے مستقبل کو بچائیں کیونکہ سرمایہ کاری صرف قانون کی بالادستی سے آ سکتی ہے،جس ملک میں ججز کو دھمکیاں مل رہی ہوں وہاں کون سرمایہ کاری کرے گا،اس وقت قوم ججز کی طرف دیکھ رہی ہے،ججز نے قانون کی بالادستی کو قائم کرنا ہے تو ہی ملک میں سرمایہ کاری آنی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ میں پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ایک پلان انسان بناتا ہے اور ایک اللہ کامیاب اللہ کا پلان ہوتا ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ بشری بی بی نے کہا کہ پارٹی کے اندر کچھ لوگ ان پر امریکی ایجنٹ ہونے کا الزام لگارہے ہیں۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے کچھ لوگ اسٹیبلشمنٹ سے رابطے میں ہیں جو پارٹی کو توڑنا چاہتے ہیں،وہی بشری بی بی پر بھی الزام لگارہے ہیں۔

صحافی نے سوال کیا کہ کیا یہی وجہ ہے کہ پارٹی کے اندر بنائی جانے والی کمیٹیوں کی تشکیل نو ہو رہی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ کمیٹیوں کی تشکیل روزمرہ کے سیاسی معاملات کیلئے بنائی گئی ہیں حتمی فیصلے کور کمیٹی ہی کرے گی۔

مزیدخبریں