بیٹےنےباپ کی جان کیوں لی؟ سنسنی خیزانکشافات سامنےآگئے

03:31 PM, 6 Aug, 2024

ویب ڈیسک: لاہور میں ڈاکٹر شاہد صدیق قتل کیس میں بیٹے کے ملوث ہونے کے بعد مزید سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آرگنائزڈ کرائم یونٹ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش انکشاف ہوا ہے کہ قاتل بیٹے عبدالقیوم نے اپنے والد (مقتول) ڈاکٹر شاہد صدیق سے 13 کروڑ روپے مالیت کی لگژری گاڑی مانگی تھی، یہ لگژری گاڑی قیوم کی دوست نے پسند کی تھی۔

پولیس ذرائع کے مطابق ڈاکٹر شاہد صدیق نے اتنی مہنگی گاڑی لے کر دینے سے انکار کر دیا تھا، اس بات پر قیوم اپنے والد سے سخت ناراض ہوگیا تھا تاہم ایک ہفتے قبل ڈاکٹر شاہد نے اپنی اہلیہ کو گاڑی لے کر دینے سے آگاہ کیا، ڈاکٹر شاہد نے اہلیہ کو بتایا کہ قیوم کے لیے 13 کروڑ کی لگژری گاڑی بک کروا دی ہے، جو اسے سالگرہ پر سرپرائز گفٹ کے طور پر دی جانی تھی۔ آئندہ ہفتے والد کی طرف سے قیوم کے لیے 13 کروڑ روپے مالیت کی گاڑی کا سرپرائز گفٹ اس کے گھر پہنچنا ہی تھا، تاہم اس سے قبل ہی ظالم بیٹے نے اپنے باپ کو شوٹر کے ذریعے قتل کروا دیا۔

تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ملزم قیوم آئس کا نشہ کرتا تھا اور بری صحبت میں تھا، ملزم قیوم نے چند ماہ قبل اپنے ہی گھر میں چوری کی واردات بھی کروائی تھی، ملزم قیوم اپنے والد سے جیب خرچ 30 لاکھ روپے ماہانہ مانگتا تھا جبکہ ڈاکٹر شاہد صدیق اسے 5 لاکھ روپے جیب خرچ دیتے تھے، ڈاکٹر شاہد صدیق اپنے بیٹے قیوم کو بری صحبت چھوڑنے اور اپنی کمپنی میں جاب کرنے کی نصیحت کرتے تھے مگر بیٹا اس پر راضی نہیں تھا۔

تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ ڈاکٹر شاہد صدیق کو قتل کرنے والے شوٹرز وہاڑی کے رہائشی ہیں، ملزمان قتل کے بعد نمبر پلیٹس تبدیل کرتے ہوئے وہاڑی پہنچے تاہم پولیس انہیں گرفتار کرنے کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔

ڈی آئی جی آرگنائزڈ کرائم یونٹ لاہور عمران کشور کا کہنا تھا کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا، ملزمان کی گرفتاری کے بعد قتل کے بارے میں مزید حقائق سامنے آئیں گے۔

مزیدخبریں