انڈین رہنمائوں کے گستاخانہ بیانات، پاک فوج کا شدید ردعمل
10:47 AM, 6 Jun, 2022
پاک فوج نے بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے رہنمائوں کے توہین آمیز ریمارکس کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کیخلاف اشتعال انگیزی قرار دیدیا ہے۔ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کی جانب سے جاری مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈین حکام کی جانب سے اشتعال انگیز بیانات انتہائی تکلیف کے باعث ہیں۔ https://twitter.com/OfficialDGISPR/status/1533725904819703818?s=20&t=MCDcHuqB40brHEDRT8An3A میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ یہ افسوسناک عمل مسلمانوں کے خلاف شدید نفرت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ انڈیا میں ناصرف مسلمانوں بلکہ دیگر مذاہب کیخلاف انتہائی نفرت پائی جاتی ہے۔ ترجمان پاک فوج نے اپنی مذمتی بیان میں کہا کہ انڈیا میں اقلیتوں اور مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ یہ بھی پڑھیں: توہین آمیز ریمارکس، پاکستان کا بھارت سے سخت احتجاج پاکستان نے بھارت کی حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے دو سینئر عہدیداروں کے توہین آمیز ریمارکس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بھارتی ناظم الامور کو وزارت خارجہ طلب کرکے سخت احتجاج کیا ہے۔ اے پی پی کے مطابق پیر کو وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارتی ناظم الامور کو آگاہ کیا گیا کہ یہ ریمارکس مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں اور اس سے ناصرف پاکستانی عوام بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔ بھارتی سفارتکار کو بتایا گیا کہ پاکستان بی جے پی حکومت کی جانب سے مذکورہ عہدیداروں کے خلاف تاخیری اور بے کار تادیبی اقدامات پر افسوس کا اظہار کرتا ہے جس سے مسلمانوں کے درد کو کم نہیں کیا جا سکتا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو بھارت میں مسلمانوں کے خلاف فرقہ وارانہ تشدد اور نفرت میں خطرناک حد تک اضافے پر گہری تشویش ہے۔ بھارت میں مسلمانوں کو منظم طریقے سے بدنام کیا جا رہا ہے۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ مسلمانوں کو بھارت میں پسماندہ رکھا جا رہا ہے اور انہیں بنیاد پرست ہندو ہجوم کے منظم حملے کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس میں انتہا پسندوں کو بھارت کی مختلف ریاستوں کے سکیورٹی اداروں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت میں مسلم مخالف جذبات کا بڑھنا اور مرکزی دھارے میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ فضول تاریخی دعوئوں کا حوالہ دے کر مسلمانوں کو ان کی صدیوں پرانی عبادت گاہوں سے محروم کرنے کی بڑھتی ہوئی کوششیں بھارتی معاشرے میں اسلامو فوبیا کے واضح نتائج کے سوا کچھ نہیں ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بی جے پی کی قیادت اور بھارتی حکومت سے پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ وہ عہدیداروں کے توہین آمیز ریمارکس کی واضح طور پر مذمت کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے خلاف فیصلہ کن اور قابل عمل کارروائی کے ذریعے ان سے جوابدہی کی جائے۔ بھارتی حکومت کو بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے بارے میں بھی یاد دلاتے ہوئے کہا گیا کہ وہ اقلیتوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے بچانے کے لئے فوری اقدامات کرے، ان کی حفاظت، سلامتی اور بہبود کو یقینی بنائے اور انہیں امن کے ساتھ اپنے عقائد پر چلنے اور اس پر عمل کرنے کی اجازت دی جائے۔ پاکستان نے عالمی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت میں خطرناک حد تک بڑھتے ہوئے ”ہندوتوا” سے متاثر اسلامو فوبیا کا نوٹس لے کر اسے روکے اور بھارت میں اقلیتوں کے خلاف انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کو روکنے کے لئے بھارتی حکام پر دبائو ڈالے۔