وزیر اعظم کا توانائی شعبے کی اصلاحات کو بجٹ کا حصہ بنانے کا فیصلہ
08:03 PM, 6 Jun, 2023
اسلام آباد: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے توانائی شعبے کی اصلاحات کو بجٹ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مہنگے درآمدی ایندھن پر انحصار کم سے کم کرکے مرحلہ وار متبادل ذرائع سے بجلی کے نئے منصوبے شروع کئے جائیں۔وزیرِ اعظم نے آئندہ بجٹ میں لائن لاسز اور بجلی چوری کے سد باب کیلئے مؤثر اقدامات شامل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیرِ اعظم نے آئندہ بجٹ میں وِنڈ اور شمسی توانائی کے منصوبے شامل کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی کے لائف لائن اور کم کھپت والے صارفین پر بِلوں کا کم سے کم بوجھ ڈالا جائے، پاور ٹرانسمیشن کے منصوبوں کی جلد تکمیل یقینی بنائی جائے۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی جانب سے لائن لاسز اور بجلی کی چوری کے سدباب کیلئے آئندہ بجٹ میں ٹرانفارمر میٹرنگ منصوبے کو شامل کرنے کی ہدایت کی گئی۔وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ملک بھر میں جاری سولرآئیزیشن کے منصوبوں کی رفتار کو تیز کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ برآمدی صنعتوں کی ترجیحی بنیادوں پر توانائی کی ضروریات پوری کی جائیں، بجٹ میں پن بجلی کے جاری منصوبوں کی جلد تکمیل کو ترجیح دی جائے۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت توانائی شعبے کے حوالے سے بجٹ تجاویز پر اعلی سطحی اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، خواجہ محمد آصف، انجینئیر خرم دستگیر خان، مریم اورنگزیب، مشیرِ وزیرِ اعظم احد خان چیمہ، وزراء مملکت ڈاکٹر مصدق ملک، عائشہ غوث پاشا، معاونین خصوصی طارق باجوہ، جہانزیب خان، چیئرمین ایف بی آر، چیئرمین واپڈا اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ وزیرِ تجارت سید نوید قمر، گورنر اسٹیٹ بنک اور معروف صنعتکاروں نے اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس کو توانائی شعبے کی اصلاحات اور بجٹ 2023-24 میں اس حوالے سے شامل کئے گئے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی. اجلاس کو ملک گیر جاری سرکاری عمارتوں کی سولرآئیزیشن کے منصوبے پر پیش رفت آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سرکاری عمارتوں کی سولرآئیزیشن کے بِڈنگ کے چار مرحلے مکمل کئے جا چکے جس کے بعد متعدد عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ اجلاس کو برآمدی صنعتوں کو بلاتعطل گیس اور بجلی فراہم کرنے کے حوالے سے اقدامات سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا، وزیرِ اعظم نے ان اقدامات کو حتمی شکل دے کر بجٹ میں شامل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔