ویب ڈیسک : نیویارک کے ناساؤ کرکٹ سٹیڈیم میں لو سکورنگ کے باعث’ڈراپ اِن پچز‘ پر سوالات اُٹھنے لگے ہیں۔
ناساؤ کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں سری لنکا کی پوری ٹیم صرف 77 رنز پر ہی ڈھیر ہو گئی تھی جبکہ 78 رنز کا ہدف جنوبی افریقہ نے 17ویں اوور میں چار وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا تھا۔
اس کے بعد سری لنکا کے کپتان وینندو ہاسارنگا اور جنوبی افریقہ کے کپتان ایڈن مرکرم کی جانب سے ڈراپ اِن پچ پر تنقید کی گئی۔
’’ڈراپ ان پچ’’ ہوتی کیا ہے؟
ڈراپ اِن پچ کو کرکٹ کے میدان سے باہر کسی فیکٹری یا مخصوص ماحول والی جگہ پر مصنوعی طریقے سے تیار کیا جاتا ہے۔ بوقتِ ضرورت اس ڈراپ ان پچ کو گراؤنڈ میں پہنچا کر کرین کی مدد سے نصب کر دیا جاتا ہے اور استعمال کے بعد یہ دوبارہ اُکھاڑ دی جاتی ہے۔
’’ ڈراپ ان پچ’’ کا استعمال کیوں؟
ڈراپ اِن پچ کا استعمال زیادہ تر ان میدانوں میں کیا جاتا ہے جن پر کرکٹ کے علاوہ دیگر کھیل بھی کھیلے جاتے ہوں۔ ٹی20 ورلڈ کپ کے رواں سیزن کے موقع پر امریکہ کے مختلف سٹیڈیم انہی پیچز کی مدد سے تیار کیے گئے ہیں۔
کرکٹ ماہرین کیا کہتے ہیں ؟
کرکٹ ایکسپرٹس کا ماننا ہے کہ ایسی جگہ جہاں نئی نئی کرکٹ کھیلی جا رہی ہو اس جگہ کے لیے ڈراپ اِن پچ موزوں نہیں ہے۔
انگلینڈ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل وان نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ کرکٹ کے کھیل کو امریکا میں متعارف کروانا اچھا ہے لیکن کھلاڑیوں کا اس غیر معیاری پچ پر کھیلنا ناقابل قبول ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ مکی آرتھر نے بھی ایکس پر لکھا کہ نیویارک کی پچ بہت خراب ہے۔
یادرہے 9 جون کو پاک بھارت ہائی وولٹیج میچ ناساؤ کرکٹ اسٹیڈیم میں ہی کھیلا جانا ہے ۔