وزیر اعظم عمران خان نے پارلیمان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا اعلان کیا جو پہلی بار نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی ایک وزیراعظم پارلیمان سے اعتماد کا ووٹ لے چکے ہیں۔
1993 میں اس وقت کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے بھی اس وقت پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لیا تھا جب انھوں نے سپریم کورٹ سے بحالی حاصل کی تھی۔
خیال رہے کہ نواز شریف اور عمران خان رضا کارانہ اعتماد کا ووٹ لینے والے وزرائے اعظم جبکہ ان سے قبل 1985 میں جب صدر اپنے صوابدیدی اختیارات کے تحت وزیراعظم کی تعیناتی کرتا تھا، تب محمد جونیجو نے بھی ایوان سے اعتماد کا ووٹ لیا تھا۔ محمد جونیجو ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے والے پہلے وزیر اعظم ہیں۔ جنرل ضیاء الحق کے دور میں وزیر اعظم تعینات ہونے کے بعد 60 دنوں کے اندر پارلیمان سے اعتماد کا ووٹ لیتا تھا۔
یاد رہے کہ آئین کی آٹھویں ترمیم کے تحت 1985 سے لے کر 2008 وزرائے اعظم اعتماد کا ووٹ حاصل کرتے رہے جن میں بے نظیر بھٹو، نواز شریف، ظفر اللہ خان جمالی، چودھری شجاعت حسین، شوکت عزیز سمیت یوسف رضا گیلانی کے شامل ہیں۔
اعتماد کا ووٹ لینے کی شق آئین سے اس وقت نکالی گئی جب 2009 میں اٹھارہویں ترمیم ہوئی۔