پبلک نیوز: (شکیل خان)کامن ویلتھ گیمزمیں پاکستان کےلئے گولڈ میڈل جیتنےوالے انٹرنیشل ویٹ لفٹر نوح دستگیر بٹ نےکہا پیرس اولپمکس میں شرکت نہ کرنےکا انہیں افسوس نہیں ،،حکومت سرپرستی کرے تو میڈل جیتنا کوئی مشکل کام نہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں نوح دستگیر بٹ نے کہاکہ ویٹ لفٹنگ کے ساتھ ساتھ پاور لفٹنگ کی ٹریننگ بھی کرتے رہتے ہیں۔ پاکستان میں کوئی نہ کوئی مقابلہ ہوتا رہتا ہے۔میری ذمہ داری ٹریننگ کرنا ہےامید ہے کہ جلد بڑے ایونٹ میں نظر آؤں گا۔
اولمپکس میں شرکت نہ کرنے پر افسوس کےحوالے سے کہاکہ اولپمکس میں نہ جانے کا افسوس نہیں ،انہیں تب زیادہ افسوس ہوتا اگر وہ اس کے لئے بھرپور تیاری کرتےیا انٹرنیشنل ٹریننگ کرکے شرکت اور پھر بھی میڈل نہ جیتتے۔
نوح بٹ نے کہاکہ انہیں کامن ویلتھ گیمز کے بعدنہ کہیں ٹریننگ کے لئے بھیجا گیا اور نہ ہی کمیپ میں بلا یا گیا اور اسی وجہ سے اس سال اولپمک کی تیاری نہیں ہو سکی۔پاکستان اسپورٹس بورڈ سمیت اداروں کو اپنے کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل ٹریننگ دینی چاہئےتاکہ وہ انٹرنیشنل ایونٹس میں اچھا پرفارم کر سکیں۔نوح بٹ نے مزید کہاکہ جن اتھلیٹس نے پاکستان کے لئے میڈلز جیتے ہیں انہیں مسلسل 2 سے 3 سال تک انٹرنیشنل ٹریننگ دیتے تاکہ وہ اس سال اولمپکس میں پاکستان کے لئے میڈل جیت جاتے اور اس طرح کرنے سے پاکستان 100 فیصد میڈل جیت سکتا ہے، بس حکومت سرپرستی کرے اور کھلاڑی محنت کریں تو میڈل جیتنا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔
پاکستان ویٹ لیفٹنگ فیڈریشن کےساتھ تعلقات پر کہاکہ بہت جلد تعلقات اچھے ہو جائیں گے،حکومت انہیں ٹریننگ کے لئے سہولیات دے یا نہ دے وہ اپنے بل بوتے پر ٹریننگ جاری رکھیں گے اور انکا اگلا ہدف کامن ویلتھ گیمز اور ایشین گیمز ہیں۔