ویب ڈیسک:چودھری پرویز الہٰی نے کہا این اے 64 کے رزلٹ میں قیصرہ الٰہی نے ایک لاکھ 63ہزار نو سو 26 ووٹ حاصل کیے،موجودہ بحران سے نکلنے کا واحد راستہ عمران خان سے براہ راست اور بامقصد بات چیت ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر چودھری پرویزالہٰی کی اینٹی کرپشن عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فارم 45 کے مطابق این اے 64 کے رزلٹ میں قیصرہ الہٰی نےایک لاکھ 63ہزار نو سو 26 ووٹ حاصل کیے،مخالف امیدوار سالک حسین کو صرف 32 ہزار تین سو 12 ووٹ ملے۔
ٹی ایل پی کے امیدوارکو 17784 ووٹ ملے، قیصرہ الٰہی کو سالک حسین پر 131,614 ووٹ کی لیڈ حاصل ہے،الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ فارم 45 پر ٹمپرنگ تشویش ناک ہے، گجرات، اٹک، تلہ گنگ، منڈی بہاؤالدین سمیت ملک بھر میں پی ٹی آئی کے جیتے ہوئے امیدواروں کا رزلٹ ٹمپر کر کے ہروایا گیا۔
عوامی مینڈیٹ کی توہین کرکے ملک کو خوفناک بحران کی طرف دھکیلا جا رہا ہے،ہماری مخصوص سیٹیں پی ڈی ایم میں تقسیم کرکے الیکشن کمیشن نے ظلم اور ناانصافی کی انتہا کر دی ہے،الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ اس ایشو پر عدلیہ کے فیصلوں کی بھی خلاف ورزی ہے،موجودہ بحران سے نکلنے کا واحد راستہ عمران خان سے براہ راست اور بامقصد بات چیت ہے۔
چودھری پرویزالہٰی نے کہا کہ جعلی مقدمات اور پی ٹی آئی کے اصل مینڈیٹ کی واپسی کے بغیر حکومت کی مفاہمت کی پیشکش کوئی معنی نہیں رکھتی،چیئرمین پی ٹی آئی واحد شخصیت ہیں جو ملک کو لیڈ کر سکتے ہیں،جعلی ووٹوں اور جعلی سیٹوں سے جعلی حکومت میں مصنوعی طور پر ہوا بھری جا رہی ہے،حکومت کے جعلی مینڈیٹ کا غبارہ بہت جلد پھٹ جائے گا۔
فارم 47 والے زیادہ دیر تک عوام کے مینڈیٹ پر قابض نہیں رہ سکیں گے،گجرات کے عوام اپنے مینڈیٹ کی واپسی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،اتوار کو عوام دھاندلی کے خلاف تاریخی احتجاج کریں گے،جعلی حکومت کے پاس معیشت، غربت، مہنگائی، بے روزگاری امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو کنٹرول کرنے کا کوئی فارمولا نہیں۔
اسمبلی میں لاڈلوں کی جھوٹی تقریریں عوام کے غصے کو کم نہیں کر سکتیں،موجودہ حکمران جعلسازی سے حکومت بنا کر بھی ذلیل ہو رہے ہیں، عمران خان اور پی ٹی آئی آج بھی پاکستان کی سب سے مقبول جماعت ہے،پنجاب کی عوام پر تجربے بند کیے جائیں ہمارے منصوبوں پر اپنی تختیاں لگا لیں لیکن عوامی منصوبوں کو چلنے دیں۔