ویب ڈیسک: راولپنڈی کے تھانہ نصیر آباد میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف ایک اور مقدمہ درج، مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات سمیت 13 دفعات شامل کی گئی ہیں۔
تفصیلات کےمطابق مقدمہ میں اجمل صابر، ملک تیمور مسعود، جاوید کوثر، زاہد خلیق کیانی، شہریار ریاض، راشد حفیظ، اعجاز خان جازی اور عثمان ٹائیگر سمیت 13 مقامی رہنما کو نامزد کیا گیا،مقدمے میں 200 سے 300 نامعلوم ملزمان کو بھی شامل کیا گیا۔
پولیس نے نامزد ملزمان میں سے 16 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے،مقدمہ میں بیان کیا گیا کہ ملزمان نے ایم ون موٹروے پر سڑک بلاک کرکے فائرنگ کی جسے خوف ہراس پھیلا، ملزمان آتشیں اسلحہ، ڈنڈے، پیٹرول بم لیکر اسلام آباد کی طرف بڑھ رہے تھے۔
مقدمہ کے مطابق ملزمان نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا توڑ پھوڑ کی، ملزمان کو روکنے کی کوشش پر ملزمان پولیس پر حملہ آور ہوئے، ملزمان بانی پی ٹی آئی کی ایما پر ریاست مخالف نعرے لگاتے رہے، ملزمان نے سیکورٹی اداروں کے خلاف نعرے بازی کی اور اشتعال پھیلایا۔
مقدمہ میں یہ بھی کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں غیر معمولی سہولیات کے باعث کارکنان پر تشدد مظاہروں پر اتر آئے، بانی پی ٹی آئی کے ساتھ پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتوں میں ساری منصوبہ بندی کی گئی تھی، ملزمان نےدفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کار سرکار میں مداخلت کی۔