اسلام آباد ہائیکورٹ نے قاسم سوری کا آرڈر غیر آئینی قرار دے دیا

08:54 AM, 6 Sep, 2022

احمد علی
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے قائم مقام اسپیکر قاسم سوری کا آرڈر غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف دور حکومت کے قائم مقام اسپیکر نے استعفوں کے حوالے سے جو نوٹیفکیشن جاری کیا تھا وہ غیر آئینی ہے۔پی ٹی آئی کے وکیل نے کیس کو لارجر بینچ کے سامنے رکھنے کی استدعا کی ،عدالت نے پی ٹی آئی وکیل کی لارجر بینچ کی تشکیل کی استدعا مسترد کر دی۔ دوران سماعت چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ استعفی دینے والے ہر ممبر کو ذاتی طور پر اسپیکر کے پاس جانا چاہیے تھا، ڈپٹی اسپیکر نے جو کیا وہ اس عدالت کے فیصلے کے بالکل خلاف تھا، یہ عدالت عوام کے منتخب نمائندوں کا احترام کرتی ہے. چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کیا اسپیکر نے استعفی دینے والے ممبران اسمبلی کو بلا کر اپنا اطمینان کیا تھا؟ جس پراسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کے وکیل عرفان قادر نے عدالت کو بتایا کہ یہ چاہتے ہیں کہ عدالت اطمینان کرے کیونکہ انہوں نے ان نمائندوں کو فریق بنا دیا ہے. اس دوران وکیل فیصل چوہدری نے کہا کیا موجودہ اسپیکر نے جو استعفے منظور کیے انکو بلایا گیا تھا؟ چیف جسٹس نے کہا سیاسی جماعت یا پارلیمان میں بیٹھے اشخاص اتنے اہم نہیں جتنے وہ لوگ جن کی وہ نمائندگی کرتے ہیں، یہ عدالت فیصلہ دے چکی کہ اسپیکر نے طریقہ کار پر عمل کر کے خود کو مطمئن کرنا ہے. پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ مجھے دلائل دینے دیں میں نے اس عدالت کے بعد بہت سی جگہوں پر جواب دینا ہوتا ہے، پی ٹی آئی کے 123 ارکان اسمبلی نے استعفے دیے صرف 11 کے منظور کیے گئے، 2015ء سے صورتحال تبدیل ہوچکی ہے. چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ ارکان اسمبلی کے استعفوں پر اسلام آبادہائیکورٹ کا 2015ء کا فیصلہ پڑھ لیں، عدالت پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی.
مزیدخبریں