پرویز الٰہی نے اپنے عہدے اور دفتر کا ناجائز استعمال کیا ، ڈی جی اینٹی کرپشن پنجا ب

09:09 PM, 6 Sep, 2023

احمد علی
لاہور: ڈی جی اینٹی کرپشن پنجا ب سہیل ظفر چٹھہ نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی میں میرٹ سے ہٹ کرغیر قانونی تعیناتیاں کیں۔ ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب سہیل ظفر چٹھہ نے فرید کوٹ ہاؤس لاہور میں دھواں دھار ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اینٹی کرپشن پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی کرپشن کے چار کیسز پر تحقیقات کر رہا ہے۔ چوہدری پرویز الٰہی نے کنسلٹنٹ کی طرف سے جمع کروائے گئے لاہور ماسٹر پلان میں جعلی کاغذات کا اضافہ کیا گیا اور زرعی زمین کو رہائشی اور کمرشل اراضی بنانے کی کوشش کر کے 10 سے12 ارب کا مالی مفاد حاصل کرنے کی کوشش کی اور اس مقصد کے لیے سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الٰہی نے اپنے عہدے اور دفتر کا ناجائز استعمال کیا۔ سہیل ظفر چٹھہ نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی میں میرٹ سے ہٹ کرغیر قانونی تعیناتیاں کیں اور مختلف گریڈز کی 300 سے زائد اسامیوں پر من پسند افراد کی غیر قانونی تعیناتیاں کیں۔ من پسند افراد کو نوازنے کے لیے ٹیسٹنگ سروس کے مرتب شدہ رزلٹ کو تبدیل کیا گیا، رزلٹ میں ردوبدل کر کے میرٹ پر آئے امیدواروں کی حق تلفی کی گئی۔ ڈائریکٹر جنرل نے مزید کہا کہ سابق وزیر اعلی پرویز الٰہی کے دور میں عہدے اور طاقت کا بدترین اور ناجائز استعمال ہوا اور مالی مفادات کیلئے قواعد و ضوابط کو ہمیشہ ہوا میں اڑا دیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ مالی مفادات کے لیے چوہدری پرویز الٰہی نے رحیم یار خان شوگر مل کی کرشنگ کپیسٹی میں 30 ہزار میٹرک ٹن کا اضافہ کیا اور کرشنگ کپیسٹی 12 ہزار میٹرک ٹن سے یکمشت 42 ہزار میٹرک ٹن کر دی گئی جو خلاف قانون اور طے شدہ اصولوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔انھوں نے ایک شوگر مل کی کپیسٹی کو عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے دو کے برابر کردیا ۔ سہیل ظفر چٹھہ نے کہا کہ سابق وزیر اعلی نے پرنسپل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر کے عہدے پر ایک غیر سرکاری ملازم کی تعیناتی کی اورڈیپوٹیشن کی آڑ میں زاتی ملازم محمد خان بھٹی کو صوبہ کے سب سے اہم عہدے پر فائز کر دیا۔اس طرح ایک ایسا شخص جس کی تعلیمی قابلیت صرف ایف اے ہے اور جو پنجاب اسمبلی کے معیار پر بھی پورا نہیں اترتا اسکو پورے صوبے کے سیاہ و سفید کا مالک بنا دیا گیا۔
مزیدخبریں