ویب ڈیسک : چین کے مقابلے کے لئے امریکا نے اپنے لڑاکا طیاروں کو ہوا سے ہوا میں مارکرنیوالے جدید ترین لانگ رینج میزائل SM-6 یا AIM-174B سے لیس کردیا۔
رپورٹ کے مطابق جنوبی چین کے سمندر میں برتری حاصل کرنے کے لئے امریکی بحریہ نے فضا سے فضا میں مارکرنیوالے جدید ترین میزائل AIM-174B ایف 18 سپر ہارنیٹ طیاروں پرنصب کردیا ہے ۔
یادرہے پہلی دفعہ میزائل AIM-174B سے لیس ایف 18 سپر ہارنیٹ طیاروں کو طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس کارل ونسن پر دیکھا گیا تھا۔ یہ طیارے بین الاقوامی پانیوں میں ایک جنگی مشق میں حصہ لے رہے تھے اور ہدف چین تھا۔
جہاز سے ہونے والا SM-6 میزائل، جسے RIM-174 بھی کہا جاتا ہے کی رینج 230 میل تک ہے، اور اس کو پہلی بار حوثیوں کے خلاف استعمال کیا گیا تھا۔
۔ خاص طور پر، یہ میزائل چین کے ہوائی جہاز سے پہلے وارننگ اور کنٹرول والے ہوائی جہاز کو نشانہ بنا سکتا ہے ۔
یہ امریکی طیاروں کو چینی بمباروں اور انٹیلی جنس، نگرانی، ہدف کے حصول، اور جاسوس طیارے جیسے عقبی اثاثوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت بھی دیتا ہے۔
PL-15 امریکی AIM-120D ایڈوانسڈ میڈیم رینج ایئر ٹو ایئر میزائل (AMRAAM) کا چین کا جواب تھا۔ رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ کی 2020 کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ میزائل، PL-12 کی پیروی کرتا ہے، اس میں ایک چھوٹا، فعال ریڈار سیکر ہے جسے امریکی میزائل پر برتری حاصل ہے،
یادرہےچین PL-17 جیسے طویل فاصلے کے آپشنز پر بھی کام کر رہا ہے ۔
PL-17 ایک بہت بڑا میزائل ہے جو چینی J-16 ملٹی رول اسٹرائیک فائٹر پر نصب ہیں۔ یادرہےچین کا J-16 لڑاکا طیارہ انتہائی قابل چوتھی نسل کا طیارہ ہے۔
AIM-174B، دوسری طرف، بحریہ کے سپر ہارنٹس لے جاتے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ کہ سپر ہارنٹس کو اس کے سائز اور وزن کی وجہ سے AIM-174B لے جانے میں دشواری ہو سکتی ہے - میزائل کا وزن AIM-120D سے پانچ گنا زیادہ ہے - اور یہ کہ ہتھیار جیٹ کی تیز رفتاری اور اونچائی کو متاثر کر سکتا ہے۔