مجھے جنرل فیض حمید کےٹرائل سےڈرایاجارہا ہے،عمران خان

02:56 PM, 6 Sep, 2024

ویب ڈیسک:پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے جنرل فیض حمید کے ٹرائل سے ڈرایا جا رہا ہے، جنرل (ر) باجوہ کے بغیر فیض حمید کا ٹرائل بڑی بدنیتی ہے، سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کافیصلہ سنایا ہے،اس فیصلے سے ہمارا توشہ خانہ کا نیا کیس تو فارغ ہوگیا مجھے تو خوشی منانی چاہیئے، عاصم منیر نے نواز شریف کے ساتھ مل کر لندن معاہدہ کیا تھا، ان سے کہتا ہوں غیر سیاسی ہوجاؤ۔

تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگوکرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کہا کہ حکومت کو این آر او ٹو مبارک ہو، 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس بھی تقریباًختم ہونے والا ہے، سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کا فیصلہ سنایا ہے، اس فیصلے سے ہمارا توشہ خانہ کا نیا کیس تو فارغ ہوگیا مجھے تو خوشی منانی چاہیئے یہ جو اوپر بیٹھے ہیں ان سب کے پیسے باہر پڑے ہیں، شہباز شریف کے خلاف مقصود چپڑاسی کا 24 ارب کرپشن کا کیس ہم نے بنایا تھا، ان کے خلاف کرپشن کے باقی سارے کیسز پرانے ہیں جو انہی کے دور حکومت میں بنے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ عوامی نمائندے کرپشن کرتے ہیں پھر اپنے کیسز ختم کرنے کیلئے قانون پاس کرواتے ہیں اب وائٹ کالر کرائم پکڑنا ناممکن ہوگیا انہوں نے چوری ڈاکےکے راستے کھول دیے ہیں، اڈیالہ جیل میں ساڑھے 7 ہزار قیدی ہیں ان کو ان قوانین کا کیا فائدہ ہوگا، جیسے ہی میں رہا ہوا چیئرمین نیب کو پکڑوں گا، اس کو عدالت لے کر جاؤں گا، نیب کے تفتیشی افسر اور وعدہ معاف گواہ انعام شاہ کے اوپر کیسز کروں گا ان کی وجہ سے میری بیوی 7 ماہ سے جیل میں ہے، نیب نے ایک کروڑ 80 لاکھ مالیت کے ہار کی قیمت 3 ارب 18 کروڑ لگائی۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے وہ غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہیں، فوج اگر اب غیر سیاسی ہوگئی ہے تو اس سے بڑی ملک کی کوئی خدمت نہیں ہوگی، غیر سیاسی کہنے سے نہیں اعمال سے ہوتا ہے، اگر یہ کہہ رہے ہیں ہم ہمیشہ غیر سیاسی تھے تو اسے بڑی غلط بیانی کوئی نہیں ہوسکتی۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر یہ غیر سیاسی ہیں تو میجر اور کرنل کا جیل میں کیا کام ہے، میری بیوی عاصم منیر کی وجہ سے جیل میں ہے، 9 مئی انہوں نے کروایا اور پی ٹی آئی ڈسمینٹل کی، 8 فروری کی دھاندلی بھی انہوں نے کروائی، عاصم منیر نے نواز شریف کے ساتھ مل کر لندن معاہدہ کیا تھا، میں آج ان سے اپیل کرتا ہوں خدا کے لیے غیر سیاسی ہوجاؤ ملک تباہی کے دہانے پر ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیجز ان کے پاس ہیں سامنے لائیں، 9 مئی ہماری پارٹی ختم کرنے کے لیے کروایا گیا تھا، میری گرفتاری کا آرڈر کس نے دیا اس کی انکوائری کرائیں، یہ مجھے جنرل فیض حمید کے ٹرائل سے ڈرا رہے ہیں، جنرل فیض جب بھی ملنے آتا تھا وہ جنرل باجوہ کی اجازت سے آتا تھا، آئی ایس آئی،چیف آرمی،چیف کے ماتحت ہوتا ہے وہ بعد جنرل باجوہ کو ہر چیز رپورٹ کرتا تھا، باجوہ مجھ سے ملاقات میں اس کی تصدیق کرتا تھا، جنرل باجوہ کے بغیر جنرل فیض کا ٹرائل بڑی بدنیتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ کو انکوائری سے باہر رکھنا بھی بڑی بدنیتی ہے، جنرل باجوہ کو اس لیے باہر رکھا جا رہا ہے کیونکہ رجیم چینج اس نے کیا تھا، جنرل باجوہ کو ٹرائل میں شامل کیا گیا تو سارے بھید کھل جائیں گے اور یہ سارے پکڑے جائیں گے، ملک تباہی کی طرف جارہا ہے، قرضے بڑھتے جارہے ہیں، آمدن سکڑتی جارہی ہے۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے مزید کہا کہ میں ملک اور عوام کے لیے لڑ کر جہاد کر رہا ہوں میں نے آپکو رپورٹرز کو بہت بارود دیا ہے اب آپ نے ڈرنا نہیں ہے، میں نے یہ ملک چھوڑ کر نہیں جانا، ساری زندگی ادھر رہوں گا یہ جو اوپر بیٹھے ہیں ان کے پیسے باہر پڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف کچھ لوگ پارٹی کے اندر سازشیں کررہے ہیں، پارٹی کو کہتا ہوں کہ علی امین گنڈاپور کو انڈر مائن نا کریں، میں علی امین گنڈاپور کے ساتھ کھڑا ہوں، مکمل بیک اپ کر رہا ہوں،پوری پارٹی کو کہتا ہوں یہ وقت اختلافات کا نہیں ہے، جو لوگ علی امین کے خلاف سازشیں کررہے ہیں وہ بعد میں نہ کہیں کہ ٹکٹ نہیں ملا، ہمارے لوگوں کو پی ٹی آئی کے نام پر ٹکٹ ملا ہے اور وہ جیتے، پیسے لگا کر نہیں جیتے جو سازش کر رہے ہیں انہیں کہتا ہوں پھر نہ کہنا ٹکٹ نہیں ملا،پھر اگلی مرتبہ ٹکٹ نہیں دوں گا۔

کیس کی سماعت

قبل ازیں اڈیالہ جیل راولپنڈی  میں توشہ خانہ ٹو ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی ۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، عمران خان اور بشری بی بی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔

نیب حکام نے کہا کہ سپریم کورٹ سے نیب ترامیم کیس پر فیصلہ آچکا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں عدالت نے دیکھنا ہے کہ کیس میں اس عدالت کا دائرہ اختیار بنتا ہے یا نہیں۔

دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری  بی بی کے خلاف  توشہ خانہ کے نئے ریفرنس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان نے نیب کے تفتیشی افسر محسن ہارون کو دھمکی دے دی۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان اپنی نشست سے اٹھ کر نیب کے تفتیشی افسر کے پاس آئے اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے غصے میں انگلی کے اشارے سے نیب تفتیشی افسر کو تھریٹ کیا۔

عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان  اور بشری بی بی کی ضمانت بعد گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت پیر تک کے لیے ملتوی کر دی۔

مزیدخبریں