پبلک نیوز: مودی سرکار کے دور حکومت میں بھارت کرپشن کا گڑھ بن گیا ، نامور کمپنیاں اپنے کرپشن کیسز چھپانے کیلئےرشوت دینےلگیں۔
تفصیلا ت کے مطابق مودی سرکار اور آدتیہ برلا گروپ کی کرپشن کا گٹھ جوڑ بےنقاب، مودی سرکار کی کرپشن کہانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اپنے کالے کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کے لیے مودی سرکار رشوت کا سہارا لینے لگی ۔
بھارتی نیوز ویب سائٹ سکرول کے مطابق آدتیہ برلا گروپ نے اپنے قرضے چھپانے کے لیے مودی سرکار کو 100 کروڑ رشوت دے دی ۔آدتیہ برلا گروپ پچھلے پانچ سالوں سے کرپشن اور قرضوں میں ڈوبی ہوئی تھی۔دھمکیوں کے ڈر اور قرضوں کے دباؤ سے آدتیہ برلا گروپ نے مودی کی پشت پناہی حاصل کی۔جیسے جیسے سال گزرتا گیا آدتیہ برلا گروپ کے نقصانات بڑھتے گئے۔
ویب سائٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کے ذریعہ جاری کردہ انتخابی بانڈ کے اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ آدتیہ برلا گروپ کی فرموں نے انتخابی بانڈز میں بی جے پی کو سو کروڑ روپے عطیہ گئے۔فروری 2023 میں مودی حکومت نے 16 ہزار کروڑ روپے کے قرض کو ایکویٹی میں تبدیل کر دیا اور خود اسکی سب سے بڑی شیئر ہولڈر بن گئی۔آدتیہ برلا گروپ اپریل 2019 سے جنوری 2024 کے درمیان سیاسی جماعتوں کو 556 کروڑ روپے عطیہ کرنے والوں میں سے ایک تھی جس میں سے 285 کروڑ روپے صرف بی جے پی کو گئے ۔ماضی میں بھی سی بی آئی، ای ڈی اور آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی تحقیقات کا سامنا کرنے والی اکتالیس کمپنیوں نے انتخابی بانڈز کے ذریعے بی جے پی کو 2.5 ہزار کروڑ روپے دیے تھے۔
سکرول ویب سائٹ کے مطابق کم از کم 49 کیسز میں 62 ہزار کروڑ روپے پوسٹ پیڈ معاہدوں اور پروجیکٹ کی منظوریوں میں بی جے پی کی زیر قیادت ریاستی حکومتوں نے دئیے تھے۔
ویب سائٹ کے مطابق کلپتارو گروپ نے گزشتہ سال 3 اگست کو آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے چھاپے کے تین ماہ کے اندر بی جے پی کو 5.5 کروڑ روپے دیئے تاکہ کرپشن کیسز کو ختم کیا جا سکے ۔ستمبر 2021 میں مودی حکومت نے ٹیلی کام ریلیف پیکیج کا جھوٹا اعلان کیا جبکہ بیل آؤٹ کی دفعات میں سے ایک نے ٹیلی کام آپریٹرز کو اپنے سرکاری قرض کے ایک حصے کو حکومت کے لیے ایکویٹی میں تبدیل کرنے کی اجازت دی۔
دہلی میں قائم ٹیلی کام کنسلٹنسی فرم کام فرسٹ انڈیا کے ڈائریکٹر مہیش اپل نے کہا کہ "بھارت کا ٹیلی کام سیکٹر تیزی سے تنزلی کا شکار ہے، 10 سال پہلے ہمارے پاس 12-13 آپریٹرز تھے اور ہم چار پر آ گئے ہیں۔
سکرول کے مطابق آدتیہ برلا گروپ نے 10 کروڑ روپے کے انتخابی بانڈز خریدے جنہیں21 جنوری 2022 کو بی جے پی نے ان کیش کیا تھا۔20 نومبر 2023 کو آدتیہ برلا گروپ کی تین فرموں - برلا کاربن انڈیا، اتکل ایلومینا انٹرنیشنل اور الٹراٹیک سیمنٹ لمیٹڈ - نے بی جے پی کو مزید 100 کروڑ روپے کا عطیہ دیا تھا جس سے ایک ماہ قبل پارلیمنٹ کی جانب سے ایک نیا ٹیلی کمیونیکیشن بل منظور کیا گیا تھا۔