اسٹرابیری کھانے سے کونسی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے؟ حیران کن فوائد

10:59 PM, 7 Apr, 2024

ویب  ڈیسک:اگر آپ بھی گردے میں تکلیف کی شکایت سے دو چار ہیں تو اپنی غذا میں کچھ مٹھاس شامل کرنے کے لیے اسٹرابیری آزما سکتے ہیں، ماہرین کی جانب سے گردے کی صحت کے لیے اسٹرابیری کے فوائد بتائے گئے ہیں جن سے متعلق جاننا نہایت ضروری ہے۔

ماہرین غذائیت کے مطابق گردے کی تکلیف میں مبتلا مریض کو ہر ایک شے دیکھ بھال کر کھانی یا پینی چاہیے، خصوصاً پھلوں کا استعمال اس مرض کو سدھارنے اور  بگاڑنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اسٹرابیری کو اس کے کھٹے میٹھے ذائقے کے سبب بے حد پسند کیا جاتا ہے،یہ گردے کی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔

  گردے  جسم میں نمک، پوٹاشیم اور پی ایچ کی سطح کو منظم کرنے کے لیے بھی کام کرتے ہیں، جب گردے اپنا کام کرنے سے قاصر ہو جاتے ہیں تو یہ ان میں تکلیف سمیت غیر فعال جیسے مسائل جنم لیتے ہیں۔

BMC Nephrology میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر وٹامنز، معدنیات، پروٹین اور چکنائی کا متوازن استعمال نہ کیا جائے تو گردے ناکارہ ہو سکتے ہیں اسی لیے صحت مند غذا کھانا بہت ضروری ہے جس میں تمام ضروری غذائی اجزاء شامل ہوں،ایسی ہی ایک غذا اسٹرابیری ہے جو آپ کی خوراک میں فائدہ اور صحت مند اضافہ ثابت ہوسکتا ہے۔

اسٹرابیری میں پوٹاشیم کی کم مقدار ہوتی ہے جو   گردے کے مریضوں کے لئے مفید ہے،کیونکہ کم پوٹاشیم والی غذائیں گردے کی دائمی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔

اسٹرابیری اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے، جیسے وٹامن سی، اینتھوسیاننز اور فلیوینائڈز، یورولوجسٹ ڈاکٹر وکاس جین بتاتے ہیں کہ یہ مرکبات آکسیڈیٹیو تناؤ اور سوزش کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں، ممکنہ طور پر گردے کی بیماری کے بڑھنے کو سست کر سکتے ہیں اور دیگر دائمی بیماریوں کے خطرے کو بھی کم کرتے ہیں۔

فائبر سے بھرپور غذائیں کھانے سے ہاضمے اور خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے، جو خاص طور پر ذیابیطس کے شکار لوگوں کو فائدہ پہنچاتا ہے، جو گردوں کی دائمی بیماری کا ایک بڑا خطرہ ہے۔

گردوں کو صحت مند رکھنے کے لیے صحت مند دل کی ضرورت ہوتی ہے، گردے جسم میں پانی اور نمک کی سطح کو کنٹرول کرتے ہیں تا کہ آپ کے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھا جا سکے, اسٹرابیری بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتی ہے، یہ دونوں ہی دل کی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ 

گردے کے مریضوں کو کم فاسفورس اور سوڈیم والی خوراک کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے، اسی لیے اسٹرابیری آپ کی خوراک میں ایک اچھا اضافہ ہو سکتا ہے۔

 آپ اسٹرابیری کو مختلف کم پوٹاشیم والے پھلوں جیسے سیب یا ناشپاتی کے ساتھ ملا سکتے ہیں،آپ سٹرابیری کو سلاد میں شامل کر سکتے ہیں جس میں پتوں والی سبزیاں اور گری دار میوے بھی شامل ہوں، گھر پر اسٹرابیری کا شربت بھی بنا کر پیا جا سکتا ہے۔

مزیدخبریں