سسٹم اجازت دےتوعمران خان سےاڈیالہ میں ملنےکو تیار ہوں:شاہدخاقان عباسی

03:44 PM, 7 Dec, 2024

ویب ڈیسک: عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ حالات خراب سے خراب تر ہوتے جا رہے ہیں،ملک کو رول آف لاء اور آئین کے مطابق چلایا جائے۔

تفصیلا ت کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا عوام پاکستان کا آج تنظیمی اجلاس ہوا،اجلاس میں ملکی حالات کے بارے تفصیلی بات  ہوئی،آج جو سیاست کی کیفیت ہے اس سے ملک نہیں چل سکے گا،جب سیاست نفرت اور دشمنی میں تبدیل ہو جائے تو ملک نہیں چلے گا،ملک میں آج مسائل کا حل نکالنے کی ضرورت ہے،بلوچستان خیبرپختونخوا میں لوگ آپنا حق مانگ رہے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کیا یہ بات ہم سن بھی نہیں سکتے،26ویں آئینی ترمیم غلط ہے آئین سے متصادم ہے،مہنگائی بڑھ گئی ہے،سٹاک مارکیٹ کا اوپرجانا حکومت کی ناکامی کی دلیل ہے،لوگ اپنا پیسہ باہر بھیج رہے ہیں سٹاک خرید رہے ہیں،قانون کی حکمرانی کے بغیر گولی چلا کر معیشت اور حالات بہتر نہیں ہوسکتے،حکومت دعوی کررہی ہے کہ گولی نہیں چلی لوگ مرے نہیں،گولی چلنا حکومت کی ناکامی کا اعتراف ہے،گولی چلانے کی ذمہ دار حکومت ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کوئی ایک ویڈیو دکھا دیں جس میں مظاہرین نے حملہ کیا،حالات کو بہتر کریں جوڈیشل کمیشن بنا کر تحقیقات کریں، کرسی بچانے کیلئے ڈی چوک میں گولی چلائی گئی، ریاست اپنے شہریوں پر گولی نہیں چلاتی، نواز شریف کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ کیا کرنا ہے، سسٹم اجازت دے تو عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملنے کو تیار ہوں۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملک کا ہر سسٹم ناکام ہے، اصلاحات کی ضرورت ہے، ملک میں معاملات کو سلجھانے کی ضرورت ہے، توجہ کی ضرورت ہے۔

سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ آج حکمراں اور اپوزیشن عوام کی بات نہیں کر رہے،  اس طرح ملک نہیں چل سکتا، اپوزیشن کا رویہ معاملات کو الجھانے والا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ملک کے اندر سیاسی انتشار، ملکی معیشت سب واضح ہو گیا، ملک میں اپنے لوگوں پر گولی چلائی جائے تو ملک کیسے آگے بڑھے گا۔

شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں پشتو بولنے والوں کو پولیس اٹھا کر لے جاتی ہے،ہمیں ملک کے معاملات کو سلجھانا ہے۔

عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ کرم میں حقیقت کیا ہے عوام جاننا چاہ رہے ہیں، کرم میں معصوم لوگوں کو کس نے مارا، حکومت کا کام گولی چلانا نہیں ہے۔

مزیدخبریں