(ویب ڈیسک ) بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ اور پشین میں دھماکے میں 30 افراد شہید ہوگئے جبکہ متعدد افراد زخمی ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق پشین میں آزاد امیدوار اسفندیار کاکڑ کے انتخابی دفتر کے قریب دھماکے میں کم از کم 30 افراد جان سے چلے گئے جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پشین دھماکے میں موٹر سائیکل آئی ای ڈی ڈیوائس کا استعمال کیا گیا ہے، آئی ای ڈی ڈیوائس موٹر سائیکل میں نصب کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق واقعے میں کتنا بارودی مواد استعمال ہوا،اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔
نامہ نگار عامر بجوئی کے مطابق زخمیوں میں سے بعض کی حالات تشویش ناک بتائی جاتی ہے، جس سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں دھماکوں میں مجموعی طور پر50سے زائد افراد زخمی،متعدد گاڑیوں اور املاک کو نقصان پہنچا،قلعہ سیف اللہ دھماکے کے 5شدید زخمی سی ایم ایچ اور 18زخمی سول اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ خانوزئی دھماکے کے 14 زخمی سول اسپتال کوئٹہ منتقل کئے گئے۔
پولیس کے مطابق خانوزئی اورپشین میں دھماکےموٹرسائیکل میں نصب دھماکہ خیزموادسےکئےگئے،خآنوزئی اور قلعہ سیف اللہ دھماکوں میں 16 سے 20 کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیاگیا۔
خیال رہے کہ اسفند یار کاکڑ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 265 سے امیدوار تھے۔
ادھر قلعہ سیف اللہ میں جے یو آئی ف کے دفتر کے باہر بھی دھماکا ہوا ہے جس میں11 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں ۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت کارکنوں کی بڑی تعداد دفتر میں موجود تھی۔پولیس حکام کے مطابق زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق دھماکا موٹر سائیکل میں نصب آئی ای ڈی ڈیوائس سے کیا گیا۔
پولیس حکام نے بتایا ہے کہ پی بی 3 سے جے یو آئی ف کے امیدوار مولانا عبد الوسع دفتر میں موجو د نہیں تھے۔
ڈی ایچ کیو قلعہ سیف اللہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن نے پشین پی بی 47 میں سیاسی جماعت کے دفتر کے قریب دھماکے میں جاں بحق افراد ہونے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری اور آئی جی بلوچستان سے فوری رپورٹس طلب کرلیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ واقعات میں ملوث افراد کے خلاف فوری کاروائی کی جائے۔