یہ حصہ خونی ٹریک بن گیا ،سابق وزیرریلوےبھی میدان میں

07:25 AM, 7 Jun, 2021

حسان عبداللہ
گھوٹکی(پبلک نیوز) گھوٹکی کے قریب دو ٹرینوں کے مابین تصادم کے بعد کم از کم 36 مسافر ہلاک اور پچاس سے زیادہ زخمی ہوگئے۔ ریلوے حکام کے مطابق ، سر سید ایکسپریس ملت ایکسپریس سے رائٹی اور اوباڑو ریلوے اسٹیشنوں کے مابین ٹکرا گئی اور چودہ بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ ملت ایکسپریس کی چار بوگیاں حادثے میں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دریں اثنا ، گھوٹکی کے قریب ٹرین کے حادثے کے مقام پر امداد اور بچاؤ کی کوششیں جاری ہیں۔معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے سابق وزیر ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ امدادی کام تاخیر سے شروع ہونے کے باعث جانی نقصان زیادہ ہوا، ‏اللّہ کریم شہدأ کی مغفرت فرمائیں، پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائیں، ٹریک کا یہ حصہ خونی ٹریک بن چکا ہے، ‏ناقص مینٹیننس بھی ایک وجہ ہے، سگنلنگ نظام کی کمزوری کےباعث دوسری ٹرین ٹکرائی، ‏ریلوے نئے ٹریک اورالیکٹرونک سگنلنگ کےوسائل نہیں رکھتا. ان کا کہنا تھا ‏موجودہ حکومت نےریلوےترقیاتی بجٹ پر 60%کٹ لگایا، ٹریک مینٹیننس کا بجٹ بھی گھٹایا گیا، ‏واحد حل سی پیک کےتحت ML1 پراجیکٹ کی تکمیل ہے جوحکومتی نااہلی کے باعث 3 برس لیٹ ہو چکا.
مزیدخبریں