علیم خان بھی ترین گروپ میں شامل

01:41 PM, 7 Mar, 2022

احمد علی

سابق صوبائی وزیرعلیم خان نے ساتھیوں سمیت ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کر دیا.

علیم خان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین سمیت دیگر نے جتنی محنت کی انہیں کیوں نظرانداز کیا گیا معلوم نہیں، میں چار دنوں میں چالیس کے قریب اراکین صوبائی اسمبلی سے مل چکا ہوں، سیاست مشکل میں دوستوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا نام ہے،پارٹی میں جہانگیر ترین کا نمایاں چہرہ تھا.

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب حکومتیں بن جاتی ہیں تو کچھ اور ہی لوگ ارد گرد آجاتے ہیں،ہم سب نے جدوجہد کی ہے، دلی افسوس ہوتا ہے.

انہوں نے کہا جو گاڑیاں وزیراعلیٰ استعمال کرتا ہے میرے پاس اس سے اچھی گاڑیاں ہیں،جو سہولتیں وزیراعلیٰ کے پاس ہیں شاید میرے پاس اس سے زیادہ ہیں،میری تکلیف ذاتی نہیں ہے،پنجاب میں جیسی حکومت ہے اس پر تشویش ہے.

انہوں نے کہا مجھے وزیراعلیٰ بننے کا کوئی شوق نہیں تھا ، پی ٹی آئی فرد واحد کی جماعت نہیں ہے، میں نے فعال ہونے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ جو کچھ سیاست میں ہو رہا ہے اس کے لیے فعال ہونا ضروری تھا. اگر عدم اعتماد آتی ہے تو مل کر فیصلہ کر یں گے.

علیم خان اور جہانگیر ترین کے ساتھ کتنے ارکان ہیں؟ ذرائع کا بتانا ہے کہ علیم خان ایک ماہ میں 10 وزراء سمیت 40 ارکان صوبائی اسمبلی سے رابطے کر چکے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں جہانگیر ترین کے ساتھ 20 ایم پی اے ہیں، جہانگیرترین کے 20 ایم پی اے بھی اپوزیشن کا ساتھ دیں تو پنجاب میں عدم اعتماد ہو سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین اور علیم خان گروپ 65 ارکان کی حمایت کا دعویٰ کرتے ہیں، دونوں مضبوط گروپ بناکر وزیراعلیٰ پنجاب کا مطالبہ رکھ سکتے ہیں۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ ن لیگ کی جانب سے وفاق میں ترین گروپ سے حمایت کی کوئی بات نہیں کی گئی۔

مزیدخبریں