ویب ڈیسک: 'بندوق سے نکلنے والی گولی کو رشتے نظر نہیں آتے' یہ ایک فلم کا ڈائیلاگ تھا۔ اگر ہم اس ڈائیلاگ کو مکالمہ نگار سے معذرت کرتے ہوئے کچھ تبدیل کر کے یوں کر لیں ' کورونا وائرس کو نہ رشتے نظر آتے ہیں، نہ امیر غریب اور نہ ہی شریف یا بدمعاش' تو کچھ مضائقہ نہیں ہو گا۔
ہاں جی! اس کورونا وائرس سے جہاں لاکھوں دیگر لوگ مر رہے ہیں، وہاں انڈر ورلڈ ڈان بھی نہیں بچ پا رہے۔ بھارت کے مشہور انڈرورلڈ ڈان چھوٹا راجن بھی اس عالمی وبا کی زد میں آئے اور ہلاک ہو گئے۔ وہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سروسز میں زیر علاج تھے۔ موت کے وقت ان کی عمر 61 سال تھی۔
دہلی پولیس نے چھوٹا راجن کی کورونا وائرس کے باعث ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ 2015 میں انڈونیشیا سے چھوٹا راجن کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان کو تہاڑ جیل میں رکھا گیا تھا۔ بھارتی عدالت نے ان کو صحافی جیوترمائیدے کے قتل پر عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
یاد رہے کہ چھوٹا راجن کے خلاف 70 سے زائد مقدمات درج تھے۔ ممبئی ان کے خلاف درج ہونے والے تمام مقدمات سی بی آئی کو منتقل کر دیئے گئے اور صرف چھوٹا راجن پر ہونے والے مقدمات کے لیے خصوصی عدالت کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔
مشہور زمانہ انڈرورلڈ ڈان چھوٹا راجن کو عالمی وبا میں مبتلا ہونے کی وجہ سے 26 اپریل کو ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔