(ویب ڈیسک ) پنجاب میں ایک اور بیماری کے خطرات منڈلانے لگے، اٹک سے کانگو وائرس میں مبتلا مریض کی ہلاکت ہو گئی۔ محکمہ صحت نے اس بیماری بارے الرٹ جاری کر دیا ہے۔
کانگو کو کریمین ہیموریجک کانگو فیور کہتے ہیں
ڈین آئی پی ایچ پروفیسر ڈاکٹر زرفشاں طاہر کا کہنا ہے کہ ایک خاص قسم کے چیچڑ ہوتے ہیں جو جانوروں میں پائے جاتے ہیں جو اگر جانوروں سے وائرس لے کر انسانوں کو کاٹ لیں تو یہ منتقل ہو سکتا ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ جانورورں کا معائنہ کیا جائے اور اگر جانور میں وائرس ہوتو اس کو تلف کیا جائے ۔
طبی ماہرین کے مطابق عید قربان پر جانوروں کی بڑی تعداد ایک شہر سے دوسرے شہرمنتقل ہوتی جس سے ایک خاص قسم کانگو وائر س پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے۔
علامات:
کانگو وائرس کی علامات یہ ہیں کہ شروع میں بخار ہوتا ہے سر اور آنکھوں میں شدید درد ہوتا ہے، پھر بھوک ختم ہوجاتی ہے ، جسم میں انتہائی شدید دردہوتی ہے اور جسم کے مختلف حصوں سے خون رسنہ شروع ہوجاتاہے جس سے موت ہوجاتی ہے۔
احتیاطی تدابیر:
جب جانور خریدے تو اس کو چیک کر لیں، جب جانور گھر لائے تو بچوں کو زیادہ قریب نہ لے کر جائیں، اچھی طرح جانور کو واش کریں ۔ دودھ کو اچھی طر ح بوائل کریں ، گوشت کو اچھی طرح پکائیں۔