ویب ڈیسک:(محمدساجد)سینیئر صحافی مںصور علی خان نےوزیراعلیٰ کے پی کے کے غائب ہونے اور پھر اچانک سامنے آنے پر کڑی تنقید کی، اہم پیشگوئی کرتے کہا علی امین گنڈا پور کے حمایتی نیا بیانیہ بنائیں گے کیونکہ کافی شرمندگی ہوگئی ہے اس لئے وزیراعلیٰ کے پی کے کو ’سیو‘ کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
اپنے’ وی لاگ‘ میں بات کرتے ہوئےسینیئر صحافی مںصور علی خان نے کہا کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنما شو رکررہے تھے کہ علی امین گنڈا پور کو غائب کردیا گیا ہے، اُن کو اٹھا لیا گیا ہے مگر جب وہ سامنے آئے تو اعتراف کیا کہ وہ تو خود چھپے ہوئے تھےاور کے پی ہاوس میں ہی تھے۔
منصور علی خان نے کہا وہ لوگ جو ان کے ساتھ پشاور سے اسلام آباد گئے انہوں نے ماریں کھائیں،پولیس کی لاٹھیاں چلیں، گرمی، بھوک برداشت کی، اسلام آباد پہنچتے ہی علی امین پتلی گلی سے نکل گئے جبکہ ورکرز کہتے رہے کہ ہم نے تو ڈی چوک جانا تھا آپ کے پی ہاوس چلے گئے۔
منصور علی خان نے علی امین پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کیا یہ ورکرز کوئی جانور ہیں؟ آپ نے کیا سمجھا ہوا ہے؟ وہ کس کرب سے گزرے ہیں کوئی اندازہ ہے آپکو؟ گنڈا پور نے کہا کہ وہ تو کے پی ہاوس آگئے، اس لئے علی امین پر الزامات لگتے ہیں کہ وہ وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے ہیں۔
پی ٹی آئی ورکرز اسلام آباد میں انہیں پکار رہے ہیں مگر وہ کے پی ہاوس پہنچے ہوئے ہیں، کیا پی ٹی آئی والوں کو یہ معلوم نہیں وہ کس بندے پر پیسے لگا رہے ہیں؟ یہ اُن لوگوں کی غلطی ہے جو یہ خیال کررہے تھے کہ علی امین گنڈاپور انقلاب لے کر آئے گا، ان جیسے لوگ ورکرز کا کیسے استعمال کرتے ہیں اندازہ آپ خود کرسکتے ہیں۔
منصور علی خان نے اہم پیشگوئی کرتے کہا اگلے 24 گھنٹوں میں جو علی امین گنڈاپور کے حمایتی ہیں وہ ایسا بیانیہ بنائیں گے اور تاویلیں دینگےکیونکہ کافی شرمندگی ہوچکی ہے اس لئے وزیراعلیٰ کے پی کے کی حمایت کریں گے۔