اسلام آباد(پبلک نیوز) حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے دور اقتدار میں تین برس میں پنجاب میں ساتواں آئی جی تعینات کیا گیا ہے ، انعام غنی کو تبدیل کرکے راو سردار علی خان کو آئی جی پنجاب تعینات کر دیا گیا.
راو سردار علی خان 21 فروری 1965 کو لودھراں میں پیدا ہوئے، راوسردار علی خان نے کنگ ایڈورڈ سے ایم بی بی ایس کیا، آئی جی راو سردار نے 25 سال کی عمر میں 1990 میں پولیس سروس جوائن کی. نئے تعینات ہونے والے آئی جی پنجاب 18ویں کامن سے ہیں. آئی جی پنجاب اپنی 31 سالہ سروس میں مختلف اہم عہدوں پر تعینات رہے. راو سردارچاروں صوبوں سمیت وفاق میں خدمات سر انجام دے چکے ہیں. راو سردار علی خان اقوام متحدہ مشن میں بھی خدمات سر انجام دے چکے ہیں.
راو سردار آئی جی پنجاب کے عہدے سے پہلے ایم ڈی سیف سٹیز اتھارٹی، آر پی او بہاولپور، آر پی او سرگودھا رہ چکے ہیں، راو سردار بطور ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی پنجاب، جوائنٹ ڈی جی انٹیلیجنس بیورو پنجاب، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور، سی پی او فیصل آباد خدمات سرانجام دے چکے ہیں راو سردار علی خان انتہائی پروفیشنل پولیس افسر کی شہرت رکھتے ہیں، انکے دور میں سیف سٹیز اتھارٹی کا دائرہ کار پنجاب کے دیگر شہروں تک پھیلا اور لاہور پراجیکٹ کو توسیع ملی، راو سردار نے ایمرجنسی کیسز میں پولیس رسپانس ٹائم کو بہتر بنانے کیئے اقدامات اٹھائے.
دوسری جانب سیکرٹری انڈسٹریز کامران علی افضل کو چیف سیکرٹری پنجاب تعینات کر دیا گیا، چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک کو سیکرٹری انڈسٹریز تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ آئی جی پنجاب انعام غنی کو آئی جی پاکستان ریلویز تعینات کر دیا گیا.