9 مئی واقعات،عمران خان کے4 مقدمات میں اہم پیشرفت،اہم خبرآگئی

01:27 PM, 7 Sep, 2024

ویب ڈیسک: لاہور کی انسداددہشت گردی عدالت نے 9 مئی واقعات میں عمران خان کے 4 مقدمات میں بعدازگرفتاری درخواست ضمانتوں پرسرکاری وکیل کو آخری مہلت دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر ریکارڈ پیش  کرنے کا حکم دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق 9 مئی واقعات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے 4 مقدمات میں بعدازگرفتاری درخواست ضمانتوں پر سماعت انسداددہشت گردی عدالت لاہور  کے جج ارشد جاوید نے کی۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوگئے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ریمانڈ آڈر کہاں ہے؟

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ اگر ریمانڈ آڈر آتا ہے تو یہ کیسز ہی ختم ہوجائینگے،ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے یہ نقطہ اُٹھایا کے 12 ماہ سے بانی پی ٹی آئی عمران خان گرفتار اڈیالہ جیل میں ہیں،آپکو انکی گرفتاری اب یاد آئی ہے۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ ہم نے ہائیکورٹ میں ریمانڈ آڈر چیلنج کیا ہوا ہے۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ اگر اس میں بیل ہوجائے تو کیا ایشو ہے۔

وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ ہائیکورٹ میں انکے کیس پر ابھی نمبر نہیں لگا تو یہ کیسے کہہ سکتے ہیں،بانی پی ٹی آئی عمران خان ایک سال سے زائد عرصے سے جیل میں ناکردہ گناہوں کی سزا بھگت رہے ہیں۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتار کیا گیا تو ہنگامہ آرائی ہوئی،جب خان صاحب کو جب سپریم کورٹ پیش کیا گیا تب انہیں سب واقعہ سے آگاہ کیا،خان صاحب نے اس واقعہ کی مزہمت کی اور کہہ جو لوگ ملوث انکے خلاف کاروائی ہونی چاہیے۔

شاہ محمودقریشی بھی روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ میرے خلاف جب مقدمات درج کیے گئے میں لاہور بلکے پنجاب میں بھی نہیں تھا،مجھے ایک سال دو ماہ بعد گرفتار کیا گیا،یہ لوگ ثابت کر دیں میں کسی طرح میں اس میں شامل ہوا ہوں،جب میں رہا ہوا تو مجھے 9 مئی مقدمات میں گرفتار کر لیا گیا،میں نے پاکستان کے  ہر ملک میں پرزنٹ کیا، کیا میں کہی بھاگ جاؤں گا میں پرپیشی پر پیش ہوتا رہوں گا۔

شاہ محمو دقریشی نے کہا کہ میں بھاگنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، عمران خان کا میں نائب کپتان ہوں،یہ لوگ ڈرتے ہیں اگر میں باہر آگیا تو لوگ اکھٹے ہونگے،40 سال سے سیاست میں ہوں آج تک کوئی مقدمہ نہ ہوں یوں اچانک اب 55 مقدمات درج کر لیے،میرا کیریر دیکھا جاسکتا ہے یہ سیاسی بنیاوں پر ملوث کیا جارہا ہے،یہ لوگ دلائل کیوں نہیں دے رہے یہ جان بوجھ کر کیسز کو التوء کروا رہے ہیں۔

شاہ محمو دقریشی نے کہا کہ حکومت کے لوگ کہتے ہیں کہ 9 مئی کے کیسز التو میں ہیں،اگر ہم گہناگار ہے تو ہمیں سزا دیں،قرآن پر ہاتھ رکھ کر اپنی صفائی بیان کر سکتا ہوں سرکاری وکیل بھی رکھیں،یہ قوم کا وقت ضائع کر رہے ہیں ہمارا حق انہوں نے مارا،سپریٹنڈنٹ جیل کے سامنے میرے سائن لیے اور بعد میں مسترد کردیا،ہمیں عدالتوں پر بڑا اعتماد ہے۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ تمام مقدمات میں ایک جیسی کہانیاں لکھی ہوئی ہے،پراسکیوشن سے پوچھنا چاہتا  ہوں کہ ان کے پاس کیا الزامات ہیں؟کیونکہ لاہور اور پنڈی میں الزامات کی نوعیت الگ ہے۔

ہم ریکارڈ دیکھ کر بتا دیں گے پراسکیوشن کے بیان پر کمرہ عدالت میں قہقے لگ گئے۔

وکیل سلمان صفدر  نے کہا کہ دیکھ لیں سر ان کے پاس آج بھی ریکارڈ موجود نہیں ہے،شاہ محمود قریشی کو میں نے سائفر میں بری کرایا یہ آج بھی یہاں پر موجود ہیں،میں نے اتنی محنت کی تھی بہت افسوس ہوا ساری محنت ہر پانی پھر گیا۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے عدالت میں اپنے دلائل مکمل کرلیے۔

عدالت نے سرکاری وکیل کو دلائل کیلئے آخری مہلت دیدی اور ریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت پر آپ ریکارڈ لازمی پیش کریں۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

مزیدخبریں