شیخ رشید کی 13 اگست کی رات لال حویلی میں جلسے کی درخواست مسترد

12:29 PM, 8 Aug, 2024

ویب ڈیسک: ڈی سی راولپنڈی نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی 13 اگست کی رات لال حویلی میں جلسہ کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے جشن آزادی کی مناسبت سے 13 اگست کی رات لال حویلی میں جلسہ کے لیے ضلعی انتظامیہ کو درخواست دی تھی، جسے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) راولپنڈی نے مسترد کر دیا۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امن و امان کی صورتحال اور سیکیورٹی تھریٹ کے باعث عوامی اجتماع کی اجازت نہیں دے سکتے۔

شیخ رشید کا جلسہ منسوخی کے حوالے سے ویڈیو پیغام

دوسری جانب سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کا جلسہ منسوخی کے حوالے سے ویڈیو بیان سامنے آگیا۔

اپنے ویڈیو بیان میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہمیں 13 اگست کو جلسے سے روک دیا گیا ہے، جلسے کی منسوخی کا مجھے افسوس ہے، میں جلسے کے منسوخ ہونے کا ڈی سی کے آرڈر کے بعد اعلان کرتا ہوں۔

شیخ رشید نے کہا کہ ہم لڑائی جھگڑا نہیں چاہتے، غریب ورکر کی پریشانی نہیں دیکھنا چاہتا، پاکستان کا پہلا اور واحد سیاستدان ہوں جس نے بچوں کی جیل کاٹی، ہری پور جیل میں تیسری اور چوتھی جماعت کے بچوں کو پڑھایا کرتا تھا، میں نے باچا خان، ولی خان، ظہور الہٰی، شورش کاشمیری، خواجہ صفدر، خواجہ رفیق اور بزنجو کے ساتھ اپنی سیاست کا آغاز کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے افسوس ہے کہ ماں کا جنازہ پڑھتے ساتھ ہی مجھے 7 سال قید ہوئی، میں دبا نہیں میں جھکا نہیں میں بکا نہیں، میں نے راولپنڈی کی بیٹیوں کے لیے 7 تعلیمی ادارے بنائے۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ میری زندگی میں سب سے تکلیف دہ لمحہ یہ تھا کہ مجھے 40 دن کے لیے اٹھا لیا گیا، مجھے معلوم نہیں کہ وہ جگہ کہاں تھی جہاں 40 دن مجھے رکھا گیا لیکن میں نے کسی کے خلاف تحریر نہیں دی، ویڈیو آڈیو بیان نہیں دیا، کسی کی بیگم کے خلاف بیان نہیں دیا اور پریس کانفرنس بھی میں نے اپنی مرضی سے کی۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بڑا سیاستدان تو جیل میں عشرت قضا ہوتا ہے، بڑے سیاست دان نے جیل میں سے اولاد پیدا کی، میں خود جیل میں جو چاہتا ہوں وہ پکاتا ہوں اور کھاتا ہوں، راولپنڈی کو کوئی لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا نہ ہو۔

مزیدخبریں