ویب ڈیسک: نوجوانوں کی قربانی کے باعث ملک کو دوسری بار آزادی ملی ہے۔ بنگلہ دیش کے نوبیل انعام یافتہ ماہر اقتصادیات محمد یونس ڈھاکہ پہنچ گئے۔
ڈھاکہ کے حضرت شاہ جلال بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچنے پر محمد یونس کا استقبال بنگلہ بری فوج کے سربراہ جنرل وقار الزمان نے کیا۔ اس موقع پر بحریہ اور فضائیہ کے سربراہان بھی موجود تھے۔
سابقہ وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف بغاوت کی قیادت کرنے والے کچھ طلبہ رہنما بھی ان کے استقبال کے لیے ہوائی اڈے پر موجود تھے۔ ان طلبہ نے ہی محمد یونس کا نام ملک کے عبوری رہنما کے طور پر صدر کو تجویز کیا تھا۔
وطن آمد کے فوری بعد محمد یونس کا کہنا تھاکہ ان کی ترجیح امن بحال کرنا ہو گی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد یونس نے کہا، ’’ بنگلہ دیش ایک خاندان ہے۔ ہمیں اسے متحد کرنا ہوگا۔ اس کا بے پناہ امکان ہے۔‘‘ انہوں نے سب پر زور دیا کہ وہ تشدد کو روکیں اور وعدہ لیا کہ کسی کے خلاف کسی بھی قسم کے جابرانہ اقدامات کا سہارا نہیں لیا جائے گا۔
یونس کی بحفاظت آمد یقینی بنانے کے لیے ہوائی اڈے پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ وطن واپس پہنچنے پر انہوں نے حالیہ پرتشدد مظاہروں میں مارے جانے والے افراد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیوں کے سبب قوم کو دوسری مرتبہ آزادی ملی۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمارے لیے ایک شاندار دن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ بنگلہ دیش نے فتح کا نیا دن بنایا ہے۔ بنگلہ دیش کو دوسری آزادی ملی ہے۔‘