ویب ڈیسک: (علی زیدی) بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی جانب سے ملک بھر میں ’’ آئینہ گھر’’ house of mirrors قائم کئے جانے کا انکشاف ہواہے۔ جہاں سیاسی مخالفین اور بات نہ ماننے والے حکام کو قید میں رکھ کر اذیتوں کا نشانہ بنا یا جاتا تھا۔
تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش چھوڑنے کے بعد وزیراعظم شیخ حسینہ کے آئینہ گھر کی حقیقت سامنے آئی ہے۔ ملک بھر میں 23‘ہاؤس آف مرر’ قائم کئے گئے تھے۔ جہاں مخالفین کو جسمانی وذہنی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہاں زیر حراست افراد شاید ہی اپنے اوپر ہونے والے تشدد کو بیان کرنے کیلئے زندہ باہر آپاتے ہیں۔
شیخ حسینہ اپنے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو ان آئینہ گھر کے ذریعے کچل دیتی تھیں۔
آئینہ گھر وہ خفیہ اڈہ تھا، جہاں شیخ حسینہ کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو بغیر کسی اصول و ضوابط کے یرغمال بنا کر رکھا جاتا تھا۔
بنگلہ دیش کے اخبار ڈیلی آبزرور کی ایک رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کی انٹیلی جنس ایجنسی ڈی جی ایف آئی (ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فورس انٹیلی جنس) ملک میں ایسے کل 23 آئینہ گھر چلا رہی تھی۔ تاہم شیخ حسینہ کے فرار کے بعد اب ان قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔
حال ہی میں رہا ہونے والے بیرسٹر احمد بن قاسم ارمان بنگلہ دیش کے بریگیڈیئر جنرل عبداللہ امان اعظمی کو بھی گرفتار کرکے اسی آئینہ گھر میں رکھا گیا تھا۔