خواجہ سراؤں کیلئے پاکستان میں پہلا سرکاری سکول کھل گیا
12:00 PM, 8 Jul, 2021
ملتان (ویب ڈیسک) پاکستان میں خواجہ سراؤں کے لیے پہلا سرکاری سکول کھول دیا گیا ہے جس میں اعلیٰ تعلیم یافتہ لیکچررز کی زیر نگرانی تعلیم و تربیت کا آغاز بھی ہو گیا ہے۔ سکول کے آغاز پر پہلے دن 18 خواجہ سراؤں نے تعلیم کی شروعات کی۔ یہ تعداد وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی چلی جائے گی۔ ٹرانس جینڈر اسکول میں نرسری سے انٹرمیڈیٹ تک تعلیم دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یعنی یہ سکول ہائیر سکینڈر سکول ہو گا۔ خواجہ سراؤں کے لیے بنائے جانے والے اس سکول سے فارغ ہونے کے بعد ٹرانس جینڈر کو روزگار کے قابل بنانے کے لیے کوکنگ، بیوٹیشن اور ٹیلرنگ جیسی مہارتیں بھی دی جائیں گی۔ ٹرانس جینڈر علیشا شیرازی نے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے انٹرنیشنل پلاننگ اینڈ مینجمنٹ میں ایم فل ہیں۔ وہ اس سکول میں تعلیم و تدریس کا فریضہ انجام دیں گی۔ ان کے علاوہ ایک لیکچرار نے سائیکالوجی میں بی ایس آنرز کر رکھا ہے۔ سلیبس خصوصی طور نرسری سے پرائمری تک کے لیے جاپان سے مرتبہ ہے جبکہ مڈل سے انٹرمیڈیٹ تک کے لیے پاکستان میں مقامی طور پر نصاب مرتب کیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ خواجہ سراؤں کو عام زندگی دینے کی غرض سے قبل ازیں ایسے مواقع نہیں دیئے گئے۔