ویب ڈیسک: نوجوان کشمیری رہنما برہان وانی اور ان کے دو ساتھیوں کی آج آٹھویں برسی منائی جارہی ہے۔
برہان وانی کی شہادت کے8 سال مکمل ہونے پر مقبوضہ کشمیر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اگست 2015 میں مودی سرکار نے برہان وانی کے سر کی قیمت 10 لاکھ روپے مقرر کی تھی۔
8 جولائی 2016 کو بھارتی فوج نے برہان وانی کو 2 حریت پسندوں سمیت شہید کیا تھا۔
13 اپریل 2015 میں بھارتی فوج نے برہان وانی کے بھائی کو حراست کے دوران شہید کیا تھا۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کے گاؤں شریف آباد ترال میں پیدا ہونے والے نوجوان برہان وانی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی سامراج کی طرف سے اپنی قوم پر ظلم کے ٹوٹتے پہاڑ برداشت نہ کر سکے اور تعلیم کو چھوڑ کر کاروان حریت میں شامل ہو گئے۔
برہان وانی نے گوریلا جنگ کو دنیا کے سامنے ایک نئے انداز میں متعارف کرایا، انہوں نے بندوق کے ساتھ ساتھ تحریک آزادی کو مقبول بنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا بھی خوب استعمال کیا۔
8 جولائی 2016ء کے روز 22 سالہ کشمیری نوجوان برہان وانی کو بھارتی قابض فوج نے شہید کیا، ان کی شہادت کے بعد مزاحمت کی تاریخ میں سب سے زیادہ طویل ترین ہڑتالوں اور مظاہروں کا آغاز ہوا اور بھارت مخالف مظاہروں کے دوران سینکڑوں کشمیری شہید اور زخمی ہوئے۔
برہان وانی کشمیریوں کیلئے عزم و استقلال کی علامت ہے، مشعال ملک
حریت رہنمایاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ شہید برہان الدین مظفر وانی کشمیریوں کیلئے عزم اور استقلال کی علامت ہے۔
حریت رہنما مشعال ملک نے شہید برہان الدین مظفر وانی کے یوم شہادت پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ برہان وانی کا لگایا پودا ایک تنا آور درخت بن رہا ہے، برہان وانی نے بڑی جرات ،دلیری اور بہادری کے ساتھ غاصب بھارتی فوج کا مقابلہ کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ برہان وانی نوجوان کشمیریوں کے لیے عزم اور استقلال کی علامت ہے، وانی نے انٹرنیٹ کے ذریعے بھارتی ریاستی دہشت گردی کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا۔
مشعال ملک نے مزید کہا ہے کہ حریت رہنما برہان وانی کی جدوجہد کشمیر کے نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہے، برہان وانی کی بہادی کی تاریخ کشمیر میں سنہری حروف سے لکھی جائے گی، خون کے آخری قطرے تک کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔