جج کو ہراساں کرنےکاکیس:ڈی پی او سرگودھا سمیت دیگر پولیس افسران کی غیر مشروط معافی

11:51 AM, 8 Jul, 2024

سلیمان اعوان

ویب ڈیسک:(سلیمان اعوان) سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت جج کو آئی ایس آئی کی جانب سے مبینہ ہراساں کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران ڈپٹی پولیس افسر (ڈی پی او) سرگودھا، ریجنل افسر محکمہ انساد دہشت گردی اور متعلقہ اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) نے لاہور ہائیکورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں اے ٹی سی سرگودھا کے جج کو ہراساں کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ وزیر اعظم ملک سے باہر تھے، عدالتی حکم پر ایک دو ہفتوں میں عملدر آمد کر دیں گے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل مرزا نصر نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے کہا ہے عدالت کے سامنے یہ بیان دے دیں کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد ہو گا۔

جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کے سامنے 2 معاملات ہیں، ایک رٹ ہے دوسرا توہین عدالت کا، توہین عدالت کے معاملے کا کیا کرنا ہے؟ اس پر عدالتی معاون حنا حفیظ عدالت کی معاونت کریں گی۔

عدالتی معاون نے بتایا کہ توہین عدالت کی کارروائی ہو سکتی ہے، اس عدالت کے پاس اختیار موجود ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جن پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہے وہ جواب جمع کرائیں۔

پولیس افسران نے عدالت میں تحریری جواب عدالت میں جمع کرا دیا، ڈی پی او سرگودھا اور ریجنل آفیسر سی ٹی ڈی نے اور متعلقہ ایس ایچ او نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

 جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ غیر مشروط معافی منظور کرنی ہے یا توہین عدالت کی کارروائی کرنی ہے آئندہ سماعت ہر فیصلہ کریں گے۔

بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ نے کارروائی اگست کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ آج سماعت سے قبل وزارت داخلہ نے بھی لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر تحریری جواب عدالت میں جمع کرا دیا تھ، جس میں انہوں نے مؤقف اپنایا تھا کہ اے ٹی سی ججز کی سیکیورٹی کا معاملہ پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے، ججز اور ان کی فیملی کی سیکیورٹی کے ذمے دار آئی جی پنجاب ہیں، تمام متعلقہ محکمے پہلے ہی اس معاملے میں فریق ہیں، وزارت داخلہ کی حد تک جواب کو منظور کیا جائے۔

مزیدخبریں