(ویب ڈیسک ) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے الزام عائد کیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت پچھلے 15 سالوں سے دہشتگردوں کی سہولت کار بنی ہوئی ہے،کے پی حکومت کے بجٹ سے دہشتگرد تنظیم کو فنڈنگ ہو رہی ہے ،افغانستان سے رہا ہونے والے طالبان کو پاکستان آنے کی دعوت دی گئی۔
خیبرپختونخوا میں گورنر کے پی کے ہمرا ہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مثبت سیاست کی ہے، خیبرپختونخوا میں گالم گلوچ کی سیاست عروج پر ہے ، پورے ملک میں اس وقت مثبت سیاست کا فقدان ہے۔
انہوں نے کہا کہ دن بہ دن حالات بگڑ رہے ہیں، ملک تاریخ میں کبھی اتنے مسائل ایک ساتھ نہیں دیکھے،پیپلز پارٹی گالم گلوچ کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ۔انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں سنی سنائی باتیں نہیں ہوں گی ، اے پی سی میں اپنے تحفظات رکھیں گے ،حکومت کی بلائی گئی اے پی سی میں پیپلز پارٹی کے نمائندے بھیجیں گے ۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ووٹوں کی وجہ سے حکومت کھڑی ہے،بجٹ سے پہلے ہم سے مشاورت ہونی چاہیئے تھی۔ اتفاق رائے سے بہتر پالیسی بنتی ہے،وزیراعظم اور ان کی ٹیم نے ہمارے کچھ مسائل حل کئے ہیں۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ نفرت کی سیاست کرنے والوں کا مثبت سیاست سے مقابلہ کریں گے ، پچھلی حکومت کی وجہ سے ملک میں دہشتگردی سر اٹھارہی ہے، وزیر خارجہ رہتا تو کابل پہنچتا۔
انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوام کے مسائل کو اجاگر کیا ہے،عوامی مفاد میں پاکستان اور افغانستان کے مسائل کا حل نکالناہو گا،جنرل قمر باجوہ اور فیض حمید پیپلزپارٹی کے مطالبے پر ہی اسمبلی آئے، پیپلز پارٹی کے مطالبے پر ہی جنرل باجوہ اور فیض حمید نے بریفنگ دی تھی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت پچھلے 15 سالوں سے دہشتگردوں کی سہولت کار بنی ہوئی ہے،کے پی حکومت کے بجٹ سے دہشتگرد تنظیم کو فنڈنگ ہو رہی ہے ، افغانستان سے رہا ہونے والے طالبان کو پاکستان آنے کی دعوت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا تھا دہشتگردی خارجہ سطح پر کوئی مسئلہ نہیں ہے، پاکستان، چین اور افغانستان میں ملکی مذاکرات ہمارے ہی دور میں ہوئے تھے۔
چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ میرا وعدہ تھا مجھے وزیراعظم بنادیں تو 300 یونٹ تک بجلی مفت دوں گا، ٹیکس کا بوجھ غریب عوام پر زیادہ پڑتاہے، ٹیکس کا بوجھ اشرافیہ اور امیروں پر منتقل کرنا ہوگا، ہم حکومت اور وزارتوں کے خواہشمند نہیں، عوامی مسائل کا حل ترجیح ہے۔