یروشلم(ویب ڈیسک) بیت المقدس کے احاطے میں جمعے کے روز نمازیوں پر اسرائیلی پولیس کی فائرنگ اور اس کے بعد فلسطینیوں کے ساتھ شدید جھڑپوں میں 180 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔
غاصب اسرائیلی فورسز کی جانب سے مسجد اقصی میں نمازیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی اور زبردستی نمازیوں کو عبادت کی ادائیگی سے روکا گیا، مسجد میں شیلنگ اور لاٹھی چارج کی ویڈیوز بھی سامنے آگئی ہیں ، دنیا بھر میں مسلمانوں کی طرف سے اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ عرصے میں یہودی آباد کاروں کی طرف سے دعوی کردہ زمین سے فلسطینیوں کے زبردستی انخلا کی وجہ تشدد بڑھتا جا رہا ہے۔ ہلال احمر نے زخمیوں کے علاج کے لئے ایک فیلڈ ہسپتال کھولا ہے۔ فلسطین کی ہلال احمر کی ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ زخمی ہونے والے 88 فلسطینیوں کو ربڑ کی گولیوں سے نشانہ بنایا گیا جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے معاملے پر کہا کہ واشنگٹن "بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش میں مبتلا ہے"۔
اقوام متحدہ کے مشرق وسطی میں امن عمل کے خصوصی کوآرڈینیٹر ٹور وینس لینڈ نے تمام فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ "امن و استحکام کو قائم رکھنے کے لیے یروشلم کے پرانے شہر میں موجود مقدس مقامات کا احترام کریں۔" اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو کسی بھی قسم کی بے دخلی ختم کرنی چاہئے اور مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کو روکنا چاہیے۔