ویب ڈیسک: سابق وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات نہ ہونے اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) رہنماؤں کے رویے سے شیرافضل مروت دلبرداشتہ ہونے کے بعد بڑا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق شیر افضل مروت کی آج بھی عمران خان سے ملاقات نہ ہوسکی، شیر افضل مروت نے کہا کہ شبلی فراز اور عمر ایوب نےملاقات نہیں کرنے دی،جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان آپ سے الگ ملاقات کرنا چاہتے ہیں، آج آیا تو جیل سپرنٹنڈنٹ نے ملاقات ہی نہیں کرائی۔
انہوں نے کہا کہ شبلی فراز اور عمرایوب نے عمران خان کو کہا کہ سعودی سفیر کا پیغام ہے اگر شیر افضل مروت کمیٹی کا چیئرمین بنا تو ہمارے تعلقات خراب ہوجائیں گے۔
شیر افضل مروت نے احتجاجاً پارٹی کے اندر اپنے مخالفین کیساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی خدمت کا یہ صلہ ہے کہ سوشل میڈیا میرے خلاف شکایت کرے، میرے بھائی کو اچانک ڈی نوٹیفائی کیا گیا ، نہیں رکھنا تھا تو بتا دیتے استعفیٰ دے دیتا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ قومی اسمبلی سے استعفیٰ دو تو آنکھیں بند کرکے دوں گا، تب احتجاج کیلئے آوں گا جب عمران خان ذمہ داری دیں گے۔میں آج احتجاجاً شبلی فراز اور عمرایوب کے ساتھ کام کرنے سے انکارکرتا ہوں اور آگے کبھی اڈیالہ جیل نہیں آؤں گا۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ میرا قائد صرف اور صرف عمران خان ہے۔میں پی ٹی آئی کیلئے نکلا تھا، آزادی کیلئے نکلا تھا، ہر معاملے میں عمران خان کو گمراہ کیا گیا، میں جس ایجنڈے کیلئے نکلا تھا آج وہ ایجنڈہ ختم ہوگیا، یہ لوگ آئیں اور احتجاج کریں میں ان کی پیروی کروں گا۔
ان کا مزید کہا کہ یہ اپنا بیان دیدیں پھر میں ان کا کچا چٹھا کھولوں گا، ملاقات میں رکاوٹ جیل حکام ڈال سکتے ہیں جو اوپر ہیں وہ بھی ڈال سکتے ہیں۔