شرح نمو میں اضافہ، غیرملکی سرمایہ کاری بھی بڑھ گئی

06:37 PM, 8 Nov, 2024

ویب ڈیسک : پاکستان کے معاشی حالات میں بہتری، اچھی خبریں آنے لگیں، شرح نمو میں اضافہ، غیرملکی سرمایہ کاری بھی بڑھ گئی ۔
قرضوں کی کم لاگت ، بڑے پیمانے کی اشیا سازی اور خدمات کے شعبے میں بہتری کی بدولت مالی سال 25 ء میں حقیقی جی ڈی پی نمو 2.5 تا  3.5 فیصد کی حد میں رہنے کی توقع ہے, مالی سال 24ء کے دوران  پاکستان کے معاشی حالات میں آنے والی بہتری کا سلسلہ مالی سال 25ء میں بھی جاری رہنے کی توقع ہے
آئی ایم ایف کی اپنی  رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال معاشی شرح نمو 2 فیصد رہنے کا امکان ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگلے مالی سال معاشی شرح نمو 3.5 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ رواں سال مہنگائی اور بیروزگاری میں بھی کمی متوقع ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال مہنگائی 24.8 فیصد جبکہ اگلے سال 12.7 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔ اسی طرح رواں سال بیروزگاری 8 فیصد اور اگلے سال 7.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
مہنگائی مئی 2023ء کی  38 فیصد کی بلند ترین سطح سے کم ہوکر جون 2024ء میں 12.6 فیصد پر آ گئی۔ مالی سال 25ء میں اوسط مہنگائی ابتدائی تخمینے کی حد 11.5 تا 13.5 فیصد سے نیچے جاسکتی ہے, مالی سال 25ء میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.0 تا 1.0 فیصد کی حد میں رہنے کی توقع ہے۔
 دوسری طرف سٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں 2.5 فیصد کمی کردی ہے، رواں برس 10 جون کے بعد سے شرح سود میں مجموعی طور پر 5.5 فیصد کمی کی گئی ہے، شرح سود 22.5 کی بلند سطح سے کم ہو کر اب 15 فیصد پر آ گئی ہے,  غیرملکی سرمایہ کاری میں 55.50 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔
ایکسپورٹ بہتر ہورہی ہیں۔برآمدات میں نئے مالی سال 2025کی پہلی سہ ماہی کے دوران 7.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے  جو 2023 کو 27.72 جبکہ 2024 کو 30.64 ارب ڈالر کے مقابلے میں زیادہ ہے,طلب مںی 10.54 فصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ تجارتی خسارے میں کمی کے باعث مقامی انڈسٹری کو فروغ ملے گا۔
اسی طرح غیرملکی  زرمبادلہ کے ذخائر کی مقدار2023 سال میں  11.75 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2024 سال میں 16.049 ارب ڈالر ہوگئی گذشتہ سال کے مقابلے میں 10.7 فیصد اضافہ قابل قدر اضافہ ہے۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مزید کم ہو کر  13 مہینوں کی کم ترین سطح پر آ گی,اکتوبر2024 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے  ترسیلات زر کی مد  میں 3.1 ارب ڈالر کی رقم موصول ہوئی ترسیلات زر میں سالانہ 23.9 فیصد اور ماہانہ 6.7 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ ترسیلات زر 2023 سال میں 27.3 ارب ڈالر کے مقابلے میں 2024 میں 30.3 ارب ڈالر رہیں ۔ 10.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو کہ غیر ملکی تارکین وطن کے حکومت پر اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔
 دوسری طرف پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے نئی تاریخ رقم کر دی۔اسٹاک مارکیٹ تاریخ میں پہلی بار 93 ہزار پوائنٹس کا سنگ میل عبور کر گئی۔100 انڈیکس 620 پوائنٹس اضافے سے 93ہزار 140 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پرپہنچ گیا۔
حکومتی قرضوں میں تقریبا 800 ارب روپے کمی ریکارڈ کی گئی گذشتہ سال 1426 ارب روپے قرض لیا گیا تھا جبکہ حالیہ مالی سال میں صرف 604 ارب روپے قرض لیا گیا,براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 55.5 فیصد اضافہ ریکارڈکیا گیا ہے جو سرمایہ کاروں کے اعتماد کی نشاندہی ہے۔
اسی طرح نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 550 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو 3.05 کھرب روپے ہے جیکہ ٹیکس ریونیو کی مد میں 25 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو 2.77 کھرب روپے ہے  ایف بی آر نے مالی سال 2023 میں 9.285 کھرب روپے کے اہداف حاصل کئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ستمبر 2024 تک روشن ڈیجیٹل کھاتوں کی تعداد 7 لاکھ 46 ہزار 251 ہوگئی ہے۔ ستمبر میں روشن کھاتوں میں 16 کروڑ 80 لاکھ ڈالر جمع کرائے گئے ہیں، جس کے بعد روشن ڈیجیٹل کھاتوں میں جمع کرائی گئی مجموعی رقوم 8 ارب 74 کروڑ ڈالر ہوچکی ہے۔ 
 اسی طرح ٹیکس گذاروں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ایف بی آر کے مطابق6 نومبر تک 52 لاکھ 15 ہزار سے زائد ٹیکس گوشوارے موصول ہوئے  جبکہگزشتہ سال اسی مدت 29 لاکھ 59 ہزار ٹیکس گوشوارے موصول ہوئے تھے۔گزشتہ سال کے مقابلے رواں سال گوشواروں میں 76 فیصد اضافہ  ریکارڈ کیا گیا۔ 
مالی سال 2024 کیلئے 20 لاکھ 51 ہزار 962 افراد نے نل ریٹرن فائل کی گزشتہ سال 6 نومبر تک 10 لاکھ 36 ہزار 998 نل ریٹرن فائل کی گئی تھیں۔
یکم جولائی سے 6 نومبر تک 6 لاکھ 60 ہزار نئے ریٹرن فائلرز کا اندراج ہوا۔گزشتہ سال یکم جولائی سے 6 نومبر تک 13 لاکھ 46 ہزار نئے ریٹرن فائل ہوئے تھے۔
 اسی طرح اسلام آباد میں پی ایس ڈی پی کی طرف سے 88 ملین ڈالر اور کورین ایگزم بنک کی طرف 76 ملین ڈالر کی لاگت سے آئی ٹی پارک قائم کیا جارہا ہے ۔
پاکستان کے انرجی سیکٹر کی بحالی وفروغ کے لئے ایشیائی انفراسٹرکچر انوسیٹمنٹ بنک سرمایہ کاری کرے گا.

مزیدخبریں